کورونا وبا نے پورے ملک میں تباہی مچائی ہوئی ہے۔ کسی نے بھائی تو کسی نے شوہر کھو دیا، کسی کے والدین تو کسی کے جگر کے ٹکڑے اس وبا نے چھین لیے ہیں۔ یوں تو کورونا کی دوسری لہر میں بہت سی دردناک داستان سننے کو ملی ہے، لیکن میرٹھ کے 24 سالہ تندرست جڑواں بھائیوں کی ایک ساتھ کورونا وبا کی وجہ سے ہوئی موت نے پورے میرٹھ کو غمزدہ کردیا ہے۔
24 سال قبل میرٹھ کے گریگری ریمنڈ رافیل کے گھر میں دو جڑواں بچے پیدا ہوئے تو پورا کنبہ خوشی سے جھوم اٹھا۔ یہ دونوں دکھنے میں ایک جیسے تھے انکا مزاج بھی ایک جیسا ہونے پر انہیں تعلیم بھی ایک جیسی دی گئی۔ دونوں سوفٹ وئیر انجینئر بنے اور ایک ساتھ حیدرآباد میں نوکری کر رہے تھے۔
جانکاری کے مطابق دونوں بھائیوں کو 24 اپریل کو بخار آیا تھا۔ کنٹینمنٹ زون ہونے کے سبب والد ریمنڈ نے دونوں کا گھر پر ہی علاج کرایا لیکن جب آکسیجن لیول 90 سے نیچے جانے لگا تو انہیں ایک مئی کو پرائیویٹ ہسپتال میں داخل کرایا گیا۔ جہاں ان کی پہلی کورونا رپورٹ مثبت آئی تھی۔ لیکن کچھ ہی دنوں میں ان کی دوسری رپورٹ منفی آنے کے بعد ڈاکٹر انہیں نارمل آئی سی یو میں منتقل کرنے کا سوچ رہے تھے۔لیکن 13مئی کو ان دونوں میں سے ایک جوفریڈ کی موت ہوگئی، جس کے بعد ان کے والد نے دوسرے بیٹے رالفریڈ کو دہلی کے اسپتال میں لے جانے کی بات کی۔ لیکن 16 مئی کو اس نے بھی دم توڑ دیا۔
واضح رہے کہ کورونا وبا دن بدن بھارت میں خطرناک شکل اختیار کرتا جارہا ہے۔خاص کر میرٹھ اترپردیش کا سب سے زیادہ کورونا متاثر ضلع بن گیا ہے۔سنیچر کے روز ریاستی صحت محکمہ کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق پورے اترپردیش میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے درمیان آنے والی رپورٹ میں میرٹھ کا نمبر صف اول ہے۔میرٹھ میں ہر روز 900 معاملے سامنے آرہے ہیں۔