رامپور کے بیوپاری سماج کا انتظامی اور میونسپل افسران کی زیادتیوں کے خلاف احتجاجی مظاہرہ اس وقت اختتام پذیر ہو گیا، جب سٹی مجسٹریٹ خود چل کر مظاہرہ کے مقام پر پہنچے اور انہوں نے بیوپاریوں کی شکایات کو سن کر ان کو انصاف دلانے کی یقین دہانی کرائی۔
دراصل بیوپاریوں کا الزام تھا کہ 4 اکتوبر کو ضلع کے انتظامی افسران اور میونسپلٹی کا عملہ پہنچا اور بازار کے دوکان داروں کے ساتھ بدسلوکی کی تھی۔ ساتھ ہی دوکانداروں کے چالان بھی کاٹے تھے۔
اس کو لیکر بیوپاری اترپردیش ادھیوگ بیوپار منڈل کی قیادت میں پرانی تحصیل میں غیر معینہ ہڑتال پر بیٹھ گئے تھے۔ بیوپاریوں کا کہنا تھا کہ چالان کا فائن تو وہ کسی بھی طرح ادا کر سکتے ہیں، لیکن افسران نے جس طرح سے ان کے ساتھ بدسلوکی کی تھی اس سے ان کو ذہنی طور پر کافی چوٹ پہنچی ہے اور وہ ہتک عزت کی وجہ سے صدر جمہوریہ سے مرضی کی موت کی اجازت مانگ رہے تھے۔
مزید پڑھیں:
بریلی: بینک پر قرض دینے میں بےضابطگی کا الزام
لیکن موقع پر پہنچے سٹی مجسٹریٹ رام مشر نے بیوپاریوں کو سمجھایا اور کہا کہ میرے رہتے آپ لوگوں کو کسی مشکل میں نہیں جانے دیا جائے گا۔