علیگڑھ:ریاست اتر پردیش میں بلدیاتی انتخابات کے دوسرے اور آخری مرحلے میں گزشتہ روز ریاست کے 38 اضلاع میں اوسطاً 53 فیصد ووٹنگ ہوئی جبکہ انتخابات کے پہلے مرحلے میں تقریباً 52 فیصد ووٹنگ ہوئی تھی۔ ضلع علیگڑھ میں 46.20 فیصد ووٹنگ ہوئی۔ علیگڑھ انتظامیہ کی جانب سے اس دوران سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے۔
ضلع علیگڑھ میں کچھ پولنگ بوتھ ووٹنگ لسٹ میں موجود ناموں میں تبدیلی اور نام غائب ہونے کی شکایت کے علاوہ ووٹنگ پر امن رہی حفاظتی انتظامات میں سخت تھے۔ خاص کر مسلم اکثریتی علاقوں کی ووٹنگ لسٹ میں سے نام غائب ہونے سے متعلق سماجوادی پارٹی کے میئر امیدوار حاجی ضمیر اللہ نے گزشتہ روز جان پوچھ کر لسٹ میں سے نام غائب کرنے کا الزام بھی لگایا تھا۔
ضلع علیگڑھ میں بی جے پی کے میئر امیدوار پرشانت سنگھل اور سماجوادی پارٹی کے میئر امیدوار حاجی ضمیر اللہ خاں کے درمیان کڑا مقابلہ بتایا جا رہا ہے جبکہ 2017 کے انتخابات میں ضلع علیگڑھ سے بی ایس پی کے میئر امیدوار محمد فرقان کو کامیابی حاصل ہوئی تھی۔
ووٹوں کی گنتی کل یعنی 13 مئی کو ہوگی جس کے لئے علیگڑھ انتظامیہ کی جانب سے تمام تیاریاں اور حفاظتی انتظامات سے متعلق علیگڑھ ایس ایس پی کالاندھی نیتھانی کی جانب سے ایک بیان جاری کیا گیا ہے جس میں ایس ایس پی نے بتایا کل پانچ مختلف مقامات پر بلدیاتی انتخابات کے ووٹوں کی گنتی ہونی ہیں جن میں کھیر، اگلاس، اترولی، گھبانا اور علیگڑھ شہر میں دھنی پور منڈی شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:UP Municipal Elections بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں 53 فیصد ووٹنگ
ایس ایس پی نے حفاظتی انتظامات سے متعلق بتایا پروٹوکول کے مطابق ہی ڈیوٹی اور انتظامات کئے جاتے ہیں۔ ووٹوں کی گنتی کے اعتراف میں سو اور دو سو میٹر پر بیریئر رہتے ہیں جہاں پر ہر آنے جانے والوں اور گاڑیوں کی جیکنگ کی جاتی ہے۔ ووٹوں کی گنتی کے مرکز پر جانے کے لئے انتظامیہ کی جانب سے خصوصی پاس بنائے جاتے ہیں، کسی بھی شخص کو بنا پاس کے جانے کی اجازت نہیں ہوتی ہے۔ مرکز کے اعتراف میں کسی کو بھی کسی طرح کی بھیڑ لگانے کی اجازت نہیں ہوگی اور کسی بھی ناخوشگوار واقع سے بچنے کے لئے پولیس کو طیعنات کیا گیا ہے۔