دراصل ایم اے اردو میں کل آٹھ پرچے ہوتے ہیں، جن میں سے چار پرچوں کو پہلے برس میں منتخب کرنا ہوتا ہے اور باقی کے چار پرچوں کو دوسرے برس میں منتخب کرکے امتحان دینا ہوتا ہے۔
لیکن طلبا و طالبات نے دوسرے برس میں بھی لاعلمی کی وجہ سے پہلے برس کے ہی چند پرچے منتخب کرکے امتحان کا فارم پُر کر دیا۔
حیرت کی بات یہ ہے کہ طلبا و طالبات نے ان پرچوں کا امتحان بھی دیا لیکن جب نتائج کا اعلان ہوا تو اردو کے تمام طلبا و طالبات کو ناکام قرار دے دیا گیا۔
یونیورسٹی کے قوانین کے مطابق پہلے برس میں جن پرچوں کا انتخاب کیا گیا تھا، ان پرچوں کا دوسرے برس میں انتخاب نہیں کیا جا سکتا ہے۔
واضح رہے کہ کامرس کے بعد اردو کے پرچے کے غلط انتخاب کی وجہ سے کئی طلبا و طالبات فیل ہو گئے ہیں حالانکہ ابھی ناکام ہونے والے طلبا و طالبات کی صحیح تعداد کا پتہ نہیں چل سکا ہے لیکن اُن کے خراب نتائج کے لیے یونیورسٹی انتظامیہ کو ذمے دار قرار دیا جا رہا ہے۔