آج نوئیڈا میں پیس پارٹی کے ریاستی انچارج انجینئر عرفان نے پریس کلب میںمنعقدہ ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ اتر پردیش کے لوگ ذات پات اور مذہب کی سیاست سے بےزار ہو چکے ہیں۔ اترپردیش حکومت عوام مخالف کام کررہی ہے۔ اس کی پالیسیاں عام کو بانٹو اور سیاست کرو پر مبنی ہے۔ اب عوام ایک مضبوط متبادل چاہتا ہے اور ایک مضبوط متبادل پیس پارٹی ہے، جو فرقہ وارانہ کشیدگی ختم کرکے ترقی کو فروغ دے گی اور آپسی ہم آہنگی کی فضا قائم کرے گی۔
اس موقع پر انہوں نے پسماندہ طبقے کے رہنما شیو راج سنگھ پنوار کو مغربی اتر پردیش کا صدر نامزد کیا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ پیس پارٹی کو تمام ذات ،طبقہ اور مذاہب کی حمایت حاصل ہے۔
انجینئر عرفان نے کہا کہ وہ یہاں اترپردیش میں 2022 کے انتخابات کے پیش نظر پارٹی کی تنظیم کو وسعت دینے کے لئے آئے ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ پیس پارٹی 2022 کے اسمبلی انتخابات میں اترپردیش کی 250 نشستوں پر اکیلے مقابلہ کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ حال ہی میں حکومت نے تین کالے قانون پاس کیے ہیں، جو کسان مخالف قانون ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پیس پارٹی نے ماضی میں اترپردیش میں 210 سیٹوں پر انتخابات لڑا ہے۔ انہوں نے 2022 کے اسمبلی انتخابات میں پارٹی کے مرکزی ایجنڈے میں شراب کی مکمل بندی کو شامل کیا ہے۔ انہوں نے مایاوتی کے طرز پر اترپردیش کو چار حصوں میں تقسیم کرنے کے معاملے پر مضبوطی سے جنگ لڑنے کی بات بھی کہی۔
انہوں نے کہا کہ پیس پارٹی 2022 کے انتخابات کے لئے کمر بستہ ہے۔ پارٹی عوام کے درمیان 75 ریلیوں کے ساتھ عوامی رائے ریلی کا آغاز کرے گی اور حکومت کی عوام دشمن پالیسیوں کی پول کھولے گی۔
پارٹی کے قومی سیکرٹری خورشید عالم نے بتایا کہ پیس پارٹی بہت جلد کسانوں کے مفادات اور مسائل کو لے کر جدوجہد کرے گی۔
قومی سیکرٹری سنجے گجر نے کہا کی پیس پارٹی مغربی اترپردیس میں الگ ریاست کو لے کر مثبت اور اور عوام کے حق میں بڑی جدوجہد کرے گی۔
اس موقع پر پارٹی کے قومی جنرل سیکرٹری خورشید عالم ، ریاستی جنرل سکریٹری بھورے نڈوری ، ریاستی نائب صدر فاروق میوتی نے بھی پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔ نظامت قومی جنرل سکریٹری اور ترجمان شاداب نے کیا تھا۔پارٹی میں سریندر ناگر، سمرتھ جھانسی ، مستقیم بھاٹی ، شیام کشیپ ، گلاب ٹھاکر ، علی شیر ککرالہ ، عمران ناگر ، عجب سنگھ ناگر، جبر دین نیتا جی نے پیس پارٹی میں شمولیت اختیار کی۔