مظفر نگر: ریاست اتر پردیش کے ضلع مظفر نگر کے کلیکٹریٹ کے احاطے میں آج بھارتیہ کمیونسٹ پارٹی کے کارکنان اور عہدے داران نے ضلع انتظامیہ کو گورنر کے نام میمورنڈم دیتے ہوئے مطالبہ کیا کہ منصور پور تھانہ علاقے کے گاؤں کھوباپور میں واقع نیہا پبلک اسکول میں مسلم بچے کے تھپڑ مروانے کا جو ویڈیو وائرل ہوا یہ بے حد شرمناک ہے۔ ہم مطالبہ کرنا چاہتے ہیں کہ اس اسکول کی منظوری رد کر کے اسکول میں تعلیم حاصل کرنے والے طلباء کے لیے گاؤں میں ایک سرکاری اسکول بنایا جائے تاکہ اسکول میں پڑھنے والے بچوں کی تعلیم کا کوئی نقصان نہ ہو اور اس کے ساتھ ساتھ خاتون ٹیچر کے خلاف بھی سخت ترین کارروائی کی جائے جس سے کہ آگے کوئی اس طرح کی حرکت نہ کرے۔
یہ بھی پڑھیں:
واضح رہے کہ ریاست اترپردیش کے مظفرنگر ضلع میں ایک پرائیویٹ اسکول کی خاتون ٹیچر کلاس دو کے طلباء کو مائناریٹی طبقہ سے تعلق رکھنے والے اپنے ہم جماعت ساتھیوں کو تھپڑ مارنے کے لیے کہہ رہی ہے اور اس درمیان وہ مسلم کمیونٹی کے خلاف قابل اعتراض ریمارکس بھی دے رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
- جمعیت علماء کا اسکولی طالب علم کی پٹائی پر خاتون ٹیچر کو گرفتار کرنے کا مطالبہ
- خاتون ٹیچر کا مسلم طالب علم کو ہندو طلباء سے زد و کوب کروانے کا ویڈیو وائرل، اویسی کا یوگی حکومت سے سوال
واقعہ کے وقوع پذیر ہونے کے بعد متاثرہ طالبعلم کے پریشان ہو جانے اور سونے میں خلل واقع ہونے کی شکایت کے بعد اتوار کے دن میڈیکل چیک اپ کے لیے میرٹھ شہر لے جایا گیا تھا۔ لڑکے کے والدین نے کہا تھا کہ وہ گھر واپس آ گیا ہے اور اب نارمل ہے۔ گزشتہ رات پریشان رہنے اور نیند نہ آنے کی شکایت کے بعد لڑکے کو چیک اپ کے لیے شہر میرٹھ لایا گیا تھا۔ جہاں ڈاکٹر نے بتایا تھا کہ لڑکا نارمل ہے۔ صحافیوں سمیت کئی لوگوں کی جانب سے اس سے نیہا پبلک اسکول کے متعلق پوچھنے کی وجہ سے وہ پریشان ہو گیا تھا۔