ان لاک 4 میں عبادت گاہوں کے متعلق سے مکمّل طور پر گائیڈ لائن جاری نہ کیے جانے سے مذہبی رہنماؤں میں بےچینی کا عالم ہے۔ خاص طور پر مندر، مسجد، گرجا اور گرودوارہ میں عبادت کے لیے آنے والے لوگوں کی تعداد کو لیکر مذہبی رہنما پس و پیش میں ہیں۔
ریاست اتر پردیش کے ضلع میرٹھ میں بھی عبادت گاہوں میں 100 لوگوں كو عبادت کرنے کی اجازت کے معاملے میں کوئی واضح ہدایات جاری نہ ہونے سے ان عبادت گاہوں کے ذمہ داران پس و پیش کے عالم میں ہیں اور حکومت سے مذہبی اداروں کو بھی کھولے جانے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
وہیں مذہبی اداروں اور عبادت گاہوں کے ذمہ داران کے مطابق گزشتہ چھ ماہ سے عبادت گاہوں کے بند ہونے کی وجہ سے ان کی آمدنی بھی بند ہو گئی ہے جس کے سبب مندر ٹرسٹ کے زیر انتظام کیے جانے والے سماجی کام اور اخراجات کو پورا کرنے میں بھی کافی مشکلات پیش آ رہی ہیں۔
ان لاک ون سے لیکر چار تک کے دور میں بازار سے لیکر شراب خانوں تک کو کھولنے کی اجازت دی جا سکتی ہے تو بڑا سوال یہ ہے کہ کیا پھر عبادت گاہوں پر لگی پابندیوں میں رعایت نہیں دی جاسکتی؟ مندر مسجد کے بند دروازوں کو کھولنے کے تعلق سے مکمّل گائیڈ لائن جاری کرنا بھی ضروری ہے۔