لکھنو :ریاست اترپردیش کے لکھنو میں واقع شاہی ٹیلے والی مسجد ان دنون دو بھائیوں کے درمیان تنازع کے سبب سرخیوں میں ہے۔ایک طرف جہاں مولانا فضل المنان نے سی سی ٹی وی فوٹیج جاری کیا ہے وہیں دوسری طرف سید واصف واعظی نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے اپنی بات کہی ہے۔
سی سی ٹی وی فوٹو میں صاف طور سے دیکھا جا سکتا ہے کہ ان کے چھوٹے بھائی سید واصف گیٹ میں زنجیر ڈال کر تالا لگا رہے ہیں تو دوسری طرف انہوں نے کہا کہ مسجد کے بغل میں ہمارا حجرہ ہے۔ہمارے اہل خانہ یہاں رہتے تھے لیکن اب نہیں رہ رہے ہیں اور برسوں سے ہم لوگ یہاں اتے جاتے ہیں کسی قسم کی کوئی روک ٹوک نہیں ہے لیکن گزشتہ برس جب دونوں کے مابین تنازعہ ہوا تھا۔ اس وقت فیصلہ ہوا تھا کہ ایک تالے کی تین چابیاں ہوں گی اور ایک چابھی گارڈ کے پاس ہوگی اور دو میں سے ایک ایک چابھی دونوں کے پاس ہوگی اس کے بعد گذشتہ روز مولانا فضل المنان نے گارڈ کو گیٹ کھولنے سے منع کیا جس کے بعد ہم نے اپنا تالا ڈال دیا۔
وہیں مولانا فضل المنا ن نے بتایا کہ ہمنے باہری لوگوں کے لیے منع کیا تھا جو سید واصف واعظی اپنے ساتھ لیکر اتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ تین چابھی اس وقت تقسیم ہوئی تھی جب ان کو چارج دیا گیا تھا لیکن اب ہمیں چارج دیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:Muslim Organisation In Muzaffarnagar مظفرنگر میں سماجی مساٸل اور معاشرہ کی اصلاح و تعمیر پر پروگرام
لہذا ہم نے باہری عناصر پر پابندی لگائی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سید واصف واعظی کے اس کام سے غیروں کو راستہ دیکھایا گیا ہے۔ وہیں ای ٹی وی بھارت نے سید واصف واعظی سے بات چیت کیا تو انہوں نے ان سبھی باتوں سے انکار کیا۔