اترپردیش کے میرٹھ ضلع کے کھنڈراولی کے رہنے والے ستّر برس کے بزرگ سبھاش چندر کی 2009 میں انجیو گرافی ہوئی تھی جس کے بعد 2012 میں ان کی اوپن ہارٹ بائی پاس سرجری دہلی میں کی گئی۔اس کے بعد انہیں تکلیف کا سامنا کرنا پڑ رہا تھا۔Heart Surgery Without Open Chest In Lala Lajpat Rai Hospital
گزشتہ 6 مہینوں سے سبھاش کو سینے میں درد کی وجہ سے ان کی دوبارہ انجیو گرافی کروائی گئی۔ اس میں دل کی تینوں کورونری آرٹری اور اسٹنٹ بند پائے گئے۔ اسی درمیان بائی پاس گرافٹ بھی بند ہو چُکے تھے۔
اس صورت حال میں بائی پاس سرجری دوبارہ نہیں کی جا سکتی تھی۔گرافٹ کھولنا بھی ضروری تھا۔میرٹھ میڈیکل کالج اؤ پی ڈی میں جانچ کرانے کے بعد ڈیپارٹمینٹ آف کارڈیو لوجی کے ہیڈ ڈاکٹر دھیرج سونی نے گرافٹ میں دوبارہ اسٹنٹ ڈال کر گرافٹ کھولا۔ان کے اس قدم سے مریض کی جان بچ گئی۔ مغربی اُتر پردیش کے کسی میڈیکل کالج میں چیر پھاڑ کے بغیر گرافٹ کھولنے کا یہ پہلا کیس ہے.
یہ بھی پڑھیں:Petition Against Badaun Jama Masjid بدایوں کی جامع مسجد کو مندر کا دعوی کرنے والی عرضی کو منظور کرنا غیر آئینی
وہیں دوسری طرف گرافٹ میں اسٹنٹ پڑنے کے بعد ستّر برس کے بزرگ مریض کی نہ صرف جان بچ گئی بلکہ اس طرح کی پریشانی سے دل کے مریضوں کے لئے سرکاری میڈیکل کالجوں میں علاج کی راہ ہموارہوئی ہے۔اس کے ساتھ ساتھ غریب مریضوں میں سستے اور بہتر علاج کی اُمید بھی جگی ہے.