میم افضل نے کہا کہ مہاراشٹر میں حکومت سازی کی ذمہ داری نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کو دی گئی تھی اور اس معاملے میں تمام باتیں بھی ہو چکی تھیں جبکہ میٹنگ میں اجیت پوار بھی شامل تھے۔
اس کے علاوہ میم افضل نے بابری مسجد معاملہ پر کانگریس کے موقف کو واضح کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس پارٹی کا ہمیشہ ماننا تھا کی عدالت کے فیصلے کو تسلیم کیا جائے گا اور کانگریس سپریم کورٹ کے فیصلے کا استقبال کرتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ریویو پٹیشن داخل کرنے کے حق میں مسلم پرسنل لا بورڈ اور جمیعت کے کچھ اراکین ہیں وہ ان کا ذاتی معاملہ ہے سیاسی جماعت کے طور کانگریس پارٹی اس میں کچھ بھی دخل اندازی نہیں کرنا چاہتی۔
میم افضل نے مزید کہا کہ امت شاہ کے ذریعے این آر سی سے متعلق بیان سے مسلمانوں کو خوفزدہ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے لیکن آسان میں این آر سی کے نام پر لروڑوں روپے خرچ کئے گئے لیکن اس کا کچھ خاص فائدہ نہیں ہوا۔
اس کے علاوہ میم افضل نے گاندھی فیملی سے ایس پی جی سکیورٹی ہٹانے کے معاملے پر کہا کی ملک کے لیے قربانیاں پیش کرنے والے مجاہدین کی تاریخ مٹانے کی کوشش کی جارہی ہے، انہوں نے کہا کہ اندرا گاندھی، راجیو گاندھی جیسے عظیم وزرائے اعظم ملک کو گاندھی فیملی نے دیا اور ان کی شہادتیں بھی ہوئی ہیں، ایسے میں گاندھی فیملی سے اس پی جی سکیورٹی ہٹانا سیاست کا پہلو ہے اور بی جے پی ملک کی تاریخ کو نظر انداز کر رہی ہے۔