آگرہ: گجرات سے آئے بیٹے اور بہو نے اپنی بوڑھی ماں کو اسٹریچر پر محبت کی نشانی تاج محل کا دیدار کرایا۔ بتایا جا رہا ہے کہ بزرگ ماں نے تاج محل دیکھنے کی خواہش ظاہر کی تھی تو بیٹا انہیں آگرہ لے آیا۔ اب سوشل میڈیا پر کلیوگ کے شراون کمار کے نام سے ایک نوجوان کا ویڈیو وائرل ہورہا ہے، جس کے بعد وہ سرخیوں میں ہے۔ گجرات کے کچھ ضلع کے موندرا سے تعلق رکھنے والے محمد ابراہیم پیر کو اپنی بیوی کے ساتھ اپنی ماں رضیہ کو لیکر آگرہ آئے۔ 85 سالہ رضیہ اسٹریچر جیسی وہیل چیئر پر تھیں۔ اس دوران جس نے بھی شوہر اور بیوی کے ساتھ اسٹریچر پر ایک بوڑھی ماں کو شلپگرام کی پارکنگ میں دیکھا اس نے ان کی بہت تعریف کی۔ محمد ابراہیم اور ان کی اہلیہ کا کہنا ہے کہ والدہ رضیہ کی عمر 85 سال ہے۔ اب ماں چلنے پھرنے سے قاصر ہوگئی ہیں۔ ماں اپنے بیٹے سے بہت پیار کرتی ہے۔ ماں نے بیٹے سے تاج محل دیکھنے کی اپنی آخری خواہش ظاہر کی۔ جس کے بعد وہ اپنی ماں کی خواہش پوری کرنے کے لیے اپنی بیوی کے ساتھ آگرہ آیا ہے۔ یہاں ماں کو اسٹریچر نما وہیل چیئر پر لیٹا کر تاج محل کا دیدار کرایا۔
ابراہیم کا کہنا ہے کہ والدہ رضیہ گزشتہ 32 سال سے بستر پر ہیں۔ جب انہوں نے آگرہ آنے کی خواہش ظاہر کی تھی تو بتایا تھا کہ جہانگیر نے اپنے دور حکومت میں ہمارے خاندان کے اس وقت کے چیف جسٹس کو سزائے موت سنائی تھی۔ ان کی قبر آگرہ میں ہے۔ سب سے پہلے ہم نے اس کی قبر پر دعا کی اور پھر والدہ کی خواہش پوری کرنے تاج محل پہنچے۔ یہاں سب نے ہمارا تعاون کیا جس کے لئے سب کا شکریہ۔
مزید پڑھیں:۔ Taj Mahal Free Entry تاج محل میں تین دنوں تک فری انٹری
جب ابراہیم اور ان کی اہلیہ بزرگ ماں کو لے کر اسٹریچر پر تاج محل کے وی آئی پی ایسٹ گیٹ پر پہنچے تو یہ دیکھ کر سب حیران رہ گئے۔ چلنے پھرنے اور بیٹھنے سے قاصر ماں تاج محل کیسے دیکھے گی؟ یہ سوال اس کے ذہن میں تھا۔ کیونکہ تاج محل میں ابھی تک اسٹریچر کی سہولت نہیں ہے۔ ابراہیم نے وہیل چیئر کے پچھلے حصے کے پیچ کو ہٹا کر اسٹریچر میں تبدیل کر دیا۔ اس کے بعد سی آئی ایس ایف اور آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا کے ملازمین نے ابراہیم اور اس کی ماں کے جذبات کا احترام کیا۔ مسافر ہو یا سیاح سب نے بیٹے اور بہو کی ماں کو اسٹریچر پر تاج محل کا دیدار کراتے دیکھا تو ہر کوئی بیٹے اور بہو کی خوب تعریفیں کی۔