یوم آزادی کے موقع پر وزیراعظم نریندر مودی نے لال قلعہ کے فصیل سے ماحولیات کے تحفظ اور پالیتھین سے بچنے اور دیگر متبادل کا استعمال کرنے پر زور دیا تھا۔
ماہرین ماحولیات کے مطابق پانی پینے یا کھانا کھانے والے مٹی کے برتن میں پائے جانے والے غذائی اجزا ہمارے جسم کے لئے بہت فائدہ مند ہیں۔ جو جسم میں کینسر، شوگر، بلڈ پریشر اور دل کی بیماریوں جیسے مہلک بیماریوں سے بچنے میں مدد دیتے ہیں۔
اسی سلسلے میں اترپردیش کی یوگی حکومت نے اہم پیش رفت کرتے ہوئے مٹی کلا بورڈ کا قیام کیا ہے۔
اترپردیش کی حکومت نے ایک بار پھر نہ صرف مٹی کلا بورڈ کی تشکیل کی ہے، بلکہ مٹی کے برتنوں کو پھر سے چلن میں لانے کے لیے تمام ضلعی کلکٹرز کو ہدایت بھی جاری کیا ہے۔
مٹی کلا بورڈ کے چیئرمین دھرم ویر پرجاپتی نے ای ٹی وی کو بتایا کہ 'حکومت نے تمام محکموں میں مٹی کے برتنوں کے استعمال کا حکم دیا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ان برتنوں کو عام آدمی تک بھی پہنچایا جائے گا۔'
انہوں نے بتایا کہ ریاستی حکومت کمہاروں کے لئے بہت سی اسکیمیں لے کر آئی ہے۔ جس کی مدد سے انہیں نہ صرف جدید برتن بنانے کی تربیت دی جائے گی بلکہ اس صنعت کو چلانے کے لئے اضافی رقم کے ساتھ روزگار کے لیے قرض بھی فراہم کیے جائیں گے۔
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ خصوصی گفتگو میں مٹی کلا بورڈ کے چیئرمین دھرم ویر پرجاپتی نے کہا کہ ' میں ریاست کے وزیر اعلی کا شکریہ ادا کروں گا، انہوں نے تمام ذاتوں کا خیال رکھا ہے۔ مٹی کلا بورڈ کی تشکیل دے کر مٹی کے برتنوں کے فن سے وابستہ کنبوں اور کمہاروں کے لئے اور دیگر کاریگروں کے لئے الگ سے انتظامات کیے جارہے ہیں۔'
پالیتھین اور پلاسٹک کی کراکری کے زیادہ استعمال سے مٹی کے برتنوں کے استعمال میں کمی واقع ہوئی ہے، لیکن یوگی حکومت نے مٹی کے فن کو دوبارہ زندہ کرنے کی قابل قدر کوشش کی ہے۔
اس بورڈ کی کامیابی سے جہاں لوگ آلودگی سے نجات پاسکتے ہیں، وہیں پورے ملک میں فنون لطیفہ سے وابستہ افراد اور بے روزگار کمہاروں کے کام میں بھی اضافہ ہوگا۔
مزید پڑھیں : 'آپسی بھائی چارے سے ہی ملک کی ترقی ممکن'
پرجاپتی نے بتایا کہ 'پوری ریاست میں کل 92 ہزار دیہات ہیں۔ بورڈ کے ذریعہ اب تک ایک سروے کیا جارہا ہے، جس کے تحت متعلقہ 11000 کنبوں کا انتخاب کیا گیا ہے۔ جن میں سے 2300 افراد کو مٹی کے برتنوں کو بنانے کے فن کی تربیت دی جارہی ہے۔ تربیت کے بعد انہیں صنعت شروع کرنے کے لئے مرکزی اور ریاستی حکومت سے سبسڈی اور قرض کی سہولت بھی دی جائے گی۔'
اس طرح کہا جارہا ہے کہ پلاسٹک فری ماحول بنانے کے لیے مٹی کے برتن کا استعمال ایک اہم قدم ہے۔ جو ماحول کو بھی آلودگی سے محفوظ رکھ سکے گا۔
مزید پڑھیں : سہارنپور میں رائے دہندگی کی شرح 70فیصد سے زیادہ