ETV Bharat / state

لاوارثوں کے وارث تھے شاکر یار، ان کے انتقال سے غم کا ماحول - اردو نیوز اترپردیش

آج بریلی شہر کے کانکر ٹولہ قبرستان میں تمام شہریوں کے لبوں پر بارہا یہی کلمات موضوعِ بحث تھے۔ انداز اور الفاظ بے شک مختلف رہے ہوں گے، لیکن لب لباب یہی تھا کہ دنیائے فانی سے آج ایک ایسا شخص چلا گیا، جس کے جانے سے ایک خلاء پیدا ہو گیا ہے اور جس کا کوئی متبادل نہیں ہو سکتا۔ شاکر یار خاں نوری بریلی شہر کے لیے ایک ایسا نام تھا کہ جس کا ذکر آتے ہی لوگ صرف تعریف ہی کرتے تھے۔ شاکر یار خاں نوری نے آج دنیا کو الوداع کہہ دیا۔

social activist shakir yar
شاکر یار خاں نوری
author img

By

Published : Jun 22, 2021, 8:07 AM IST

دراصل لاوارثوں کا وارث، یتیموں کا سرپرست، ضرورت مندوں کی مشکلات کا حل، غریبوں اور بھوکوں کے لیے کھانے کا بندوبست کرنے والا، لاوارث لاشوں کی تدفین کرانے والے عظیم شخص کا نام شاکر یار خان نوری تھا۔ وہ ریلوے ٹریک، سڑک، جنگل، ہسپتال یا شہر کے مختلف علاقوں میں ملنے والی سینکڑوں لاوارث لاشوں کو اپنے ہاتھوں سے غسل دے کر اُن کے کفن اور دفن کا انتظام کرتے تھے اور تدفین کراتے تھے۔

دیکھیں ویڈیو

لاک ڈاؤن میں اُنہوں نے تمام ضرورت مندوں کے گھروں کے دروازے پر خاموشی سے راشن کے پیکٹس رکھواکر انوکھی مثال قائم کی۔ کئی شہریوں کو یہ بھی نہیں معلوم ہو سکا کہ اُن کے دروازے پر کھانے یا راشن کے پیکٹ کون رکھ کر گیا ہے۔ وہ سرکاری ہسپتال میں مریضوں کا علاج کرانے آنے والے غریبوں کو باہر سے لکھی جانے والی مہنگی دوا خریدکر بھی لوگوں کو دیا کرتے تھے۔

غریب اور ضرورت مندوں کو ہسپتالوں میں لانے یا لے جانے کے لئے ایک ایمبولنس بھی چوبیس گھنٹے دستیاب رہتی تھی۔ اُنہوں نے ایسی لاوارث لاشوں کو غسل دیا ہے، جن کو ایک نظر بھوکے دیکھنا بھی کسی انسان کے لیے مشکل تھا۔

social activist shakir yar passed away in bareilly
شاکر یار خاں نوری کا انتقال

شاکر یار خاں نوری ہر برس بارہ ربیع الاول کی بارہ تاریخ یعنی حضور سرورِ کائنات نبیٔ کریم محمد مصطفیٰ ﷺ کی یومِ پیدائش کے مبارک موقع پر 12 غریب اور ضرورت مند لڑکیوں کی شادیاں بھی کرواتے تھے۔

social activist shakir yar passed away in bareilly
شاکر یار خاں نوری کا انتقال

خاص بات یہ ہے کہ وہ ہر لڑکی کو ایک لاکھ روپیہ قیمت کا گھر کی ضرورت کا سامان بطور جہیز بھی دیتے تھے۔ شہر کے مختلف علاقوں، سڑکوں، پوسٹ مارٹم ہاؤس، سرکاری ہسپتالوں میں بھی ”عوامی خدمات کمیٹی“ کے بورڈ لگے ہیں، جن پر لکھا ہے کہ ”لاوارث لاشوں کے لیے یہاں رابطہ قائم کریں یا ان نمبروں پر فون کریں، منجانب شاکر یار خاں نوری“۔

social activist shakir yar passed away in bareilly
شاکر یار خاں نوری کا انتقال

اسی کا نتیجہ یہ ہے کہ اب تک سینکڑوں لاشوں کو غسل دینے والے شاکر یار خاں نوری سماجی خدمات کے تمام کام بڑے شوک اور جذبے کے ساتھ کرتے تھے۔ اُن کی ایک ٹیم بھی ہے، جو بازار سے تمام ضرورت کا سامان خریدکر جمع کرتی ہے۔

social activist shakir yar passed away in bareilly
شاکر یار خاں نوری کا انتقال

شاکر یار خاں نوری کی خدمات کا سلسلہ یہیں نہیں تھمتا نظر آتا ہے۔ قدرت نے اُنہیں کوئی اولاد عطا نہیں کی۔ لیکن اللہ تعالیٰ نے اُن کے گھر میں تمام یتیم اور لاوارث بچوں کو بھیج دیا۔ آج یہ تمام بچے شاکر یار خاں نوری کی اولاد کے مانند ہیں۔ اُنہوں نے ان بچوں کو اپنی ولدیت میں شاکر یار خاں نوری لکھنے کی اجازت دی ہے۔ اُن کی رحلت کے بعد شہر میں تمام لوگوں نے رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔

مزید پڑھیں:

بنارس: پانی ٹنکی کے ملازمین پانچ ماہ سے تنخواہ سے محروم، ہڑتال کا انتباہ

شاکر یار خاں نوری کا جانا اُس عظیم شخصیت کا جانا ہے کہ جس کے بعد پیدا ہوئے خلاء کو پُر کرنا مشکل ضرور ہے۔ شاکر یار خاں نوری دنیا سے کیا گئے، لاوارث بچوں کا وارث چلا گیا۔ لاوارث لاشوں کو غسل دیکر تدفین کرانے والا عظیم شخص دنیائے فانی سے چلا گیا۔ ہر سال 12 غریب لڑکیوں کی شادی کرانے والا دانشور چلا گیا۔ غریب مرد و خواتین کو دوا خریدنے کے لیے روپیہ عطیہ کرنے والا غنی چلا گیا۔ دوستوں کا دوست چلا گیا۔ اپنے حسن و اخلاق، سلام و دعا کے ذریعے شہریوں کے دلوں پر راج کرنے والا فقیروں کا بادشاہ چلا گیا۔

بچھڑا کچھ اس ادا سے کہ رت ہی بدل گئی

اک شخص سارے شہر کو ویران کر گیا۔

دراصل لاوارثوں کا وارث، یتیموں کا سرپرست، ضرورت مندوں کی مشکلات کا حل، غریبوں اور بھوکوں کے لیے کھانے کا بندوبست کرنے والا، لاوارث لاشوں کی تدفین کرانے والے عظیم شخص کا نام شاکر یار خان نوری تھا۔ وہ ریلوے ٹریک، سڑک، جنگل، ہسپتال یا شہر کے مختلف علاقوں میں ملنے والی سینکڑوں لاوارث لاشوں کو اپنے ہاتھوں سے غسل دے کر اُن کے کفن اور دفن کا انتظام کرتے تھے اور تدفین کراتے تھے۔

دیکھیں ویڈیو

لاک ڈاؤن میں اُنہوں نے تمام ضرورت مندوں کے گھروں کے دروازے پر خاموشی سے راشن کے پیکٹس رکھواکر انوکھی مثال قائم کی۔ کئی شہریوں کو یہ بھی نہیں معلوم ہو سکا کہ اُن کے دروازے پر کھانے یا راشن کے پیکٹ کون رکھ کر گیا ہے۔ وہ سرکاری ہسپتال میں مریضوں کا علاج کرانے آنے والے غریبوں کو باہر سے لکھی جانے والی مہنگی دوا خریدکر بھی لوگوں کو دیا کرتے تھے۔

غریب اور ضرورت مندوں کو ہسپتالوں میں لانے یا لے جانے کے لئے ایک ایمبولنس بھی چوبیس گھنٹے دستیاب رہتی تھی۔ اُنہوں نے ایسی لاوارث لاشوں کو غسل دیا ہے، جن کو ایک نظر بھوکے دیکھنا بھی کسی انسان کے لیے مشکل تھا۔

social activist shakir yar passed away in bareilly
شاکر یار خاں نوری کا انتقال

شاکر یار خاں نوری ہر برس بارہ ربیع الاول کی بارہ تاریخ یعنی حضور سرورِ کائنات نبیٔ کریم محمد مصطفیٰ ﷺ کی یومِ پیدائش کے مبارک موقع پر 12 غریب اور ضرورت مند لڑکیوں کی شادیاں بھی کرواتے تھے۔

social activist shakir yar passed away in bareilly
شاکر یار خاں نوری کا انتقال

خاص بات یہ ہے کہ وہ ہر لڑکی کو ایک لاکھ روپیہ قیمت کا گھر کی ضرورت کا سامان بطور جہیز بھی دیتے تھے۔ شہر کے مختلف علاقوں، سڑکوں، پوسٹ مارٹم ہاؤس، سرکاری ہسپتالوں میں بھی ”عوامی خدمات کمیٹی“ کے بورڈ لگے ہیں، جن پر لکھا ہے کہ ”لاوارث لاشوں کے لیے یہاں رابطہ قائم کریں یا ان نمبروں پر فون کریں، منجانب شاکر یار خاں نوری“۔

social activist shakir yar passed away in bareilly
شاکر یار خاں نوری کا انتقال

اسی کا نتیجہ یہ ہے کہ اب تک سینکڑوں لاشوں کو غسل دینے والے شاکر یار خاں نوری سماجی خدمات کے تمام کام بڑے شوک اور جذبے کے ساتھ کرتے تھے۔ اُن کی ایک ٹیم بھی ہے، جو بازار سے تمام ضرورت کا سامان خریدکر جمع کرتی ہے۔

social activist shakir yar passed away in bareilly
شاکر یار خاں نوری کا انتقال

شاکر یار خاں نوری کی خدمات کا سلسلہ یہیں نہیں تھمتا نظر آتا ہے۔ قدرت نے اُنہیں کوئی اولاد عطا نہیں کی۔ لیکن اللہ تعالیٰ نے اُن کے گھر میں تمام یتیم اور لاوارث بچوں کو بھیج دیا۔ آج یہ تمام بچے شاکر یار خاں نوری کی اولاد کے مانند ہیں۔ اُنہوں نے ان بچوں کو اپنی ولدیت میں شاکر یار خاں نوری لکھنے کی اجازت دی ہے۔ اُن کی رحلت کے بعد شہر میں تمام لوگوں نے رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔

مزید پڑھیں:

بنارس: پانی ٹنکی کے ملازمین پانچ ماہ سے تنخواہ سے محروم، ہڑتال کا انتباہ

شاکر یار خاں نوری کا جانا اُس عظیم شخصیت کا جانا ہے کہ جس کے بعد پیدا ہوئے خلاء کو پُر کرنا مشکل ضرور ہے۔ شاکر یار خاں نوری دنیا سے کیا گئے، لاوارث بچوں کا وارث چلا گیا۔ لاوارث لاشوں کو غسل دیکر تدفین کرانے والا عظیم شخص دنیائے فانی سے چلا گیا۔ ہر سال 12 غریب لڑکیوں کی شادی کرانے والا دانشور چلا گیا۔ غریب مرد و خواتین کو دوا خریدنے کے لیے روپیہ عطیہ کرنے والا غنی چلا گیا۔ دوستوں کا دوست چلا گیا۔ اپنے حسن و اخلاق، سلام و دعا کے ذریعے شہریوں کے دلوں پر راج کرنے والا فقیروں کا بادشاہ چلا گیا۔

بچھڑا کچھ اس ادا سے کہ رت ہی بدل گئی

اک شخص سارے شہر کو ویران کر گیا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.