کانپور: ریاست اترپردیش کے کانپور میں فوڈ ڈپارٹمنٹ نے کارروائی کرتے ہوئے جاوید عرف مختار بابا بریانی والے کی شہر میں جاری 6 دکانوں کو سیل کردیا ہے۔ فوڈ افسر کے مطابق ان دکانوں کے سیمپل میں خامی پائی گئی تھی، دیگر دکانوں کا بھی سیمپل لیا گیا ہے۔گذشتہ تین جون کو کانپور میں ہوئے فساد کے ملزم حیات ظفر ہاشمی کو مالی امداد فراہم کرنے کے معاملے میں جاوید عرف مختار بابا بریانی والے کو گرفتار کیا گیا تھا اور اب ان کی دکانوں پر کارروائی کی گئی ہے جسے عوام بدلے کی کارروائی قرار دے رہے ہیں۔
تین جون کو کانپور میں نئی سڑک سے فساد شروع ہوا تھا جس میں اب تک صرف یکطرفہ ہی کارروائی کی گئی ہے۔ پولیس کے مطابق اس فساد کا میں مبینہ کلیدی ظفر حیات ہاشمی ہیں جنہیں پولیس نے 4 جون کو ان کے تین دیگر ساتھیوں کے ساتھ لکھنؤ سے گرفتار کیا تھا۔ پولیس کے مطابق پولیس ظفر حیات ہاشمی کو مالی مدد کرنے والے شہر کے کئی بڑے کاروباریوں پر شکنجہ کس رہی ہے اور انہیں ظفر حیات ہاشمی کو فنڈنگ کا ملزم مانتے ہوئے گرفتار کیا جا رہا ہے۔ اس بابت جاوید عرف مختار بابا بریانی والے کو بھی گرفتار کیا گیا تھا۔ جاوید عرف مختار بابا بریانی والے کی شہر میں بابا بریانی کے نام سے 6 ریسٹورنٹ ہیں۔
فوڈ افسر کے مطابق گذشتہ 8 جون کو بریانی کے سیمپل لیے گئے، جسے جانچ کے لیے آگرہ لیب بھیجا گیا تھا، لیباریٹری کی جانچ کے مطابق اس میں خامی پائی گئی ہے، جس کو بنیاد بنا کر بابا بریانی کے سبھی 6 ریسٹورنٹ کو سیل کر دیا گیا ہے۔ بابا بریانی کے ریسٹورنٹ میں صرف بریانی ہی نہیں دیگر اور بھی کھانے پینے کے سامان ہوتے ہیں۔ پولیس نے تمام کھانے کے سیمپل لیے ہیں۔
جس طریقے سے جاوید عرف مختار بابا پر ایک کے بعد ایک کاروائی کی جا رہی ہے اور جس طرح ان پر مختلف طرح کے الزامات عائد کیے گئے، اسے عوام بدلے کی کارروائی قرار دے رہے ہیں۔ واضح رہے کہ کبھی جاوید عرف مختار بابا کی جائیداد کو انیمی پراپرٹی بتایا گیا تو کبھی ان کی جائیداد کو مندر کی زمین پر قبضہ ثابت کرنے کی کوشش کی گئی اور اب فوڈ ڈپارٹمنٹ کے ذریعے خامی نکال کر دکانوں کو سیل کر دیاگیا۔
یہ بھی پڑھیں: Kanpur Violence: کانپور پولیس یکطرفہ کاروائی کے ذریعہ مسلمانوں کو نشانہ بنارہی ہے، علمائے کرام کا سخت ردعمل