ریاست اتر پردیش کے مرادآباد ضلع کلکٹریٹ پر سماج وادی پارٹی کے مہانگر صدر شانو کی قیادت میں سماجوادی پارٹی کے کارکنان نے ڈی ایم کو ایک میمورنڈم دیتے ہوئے مطالبہ کیا کہ مرادآباد شہر پیتل نگری کے نام سے جانا جاتا ہے۔ یہاں کے پیتل کاریگر کو کام کرنے کے لئے آکسیجن گیس کی ضرورت ہوتی ہے کیوں کہ کسی بھی پیتل کے سامان کو بنانے کے لئے اس پر ویلڈنگ کرنے کے لئے آکسیجن گیس کی ضرورت ہوتی ہے لیکن شہر میں آکسیجن گیس کی کمی ہونے کی وجہ سے آکسیجن گیس کی جم کر کالابازاری ہو رہی ہے۔
دراصل آکسیجن گیس کی کمی اور کالابازاری کے چلتے پیتل کاروباری بے حد پریشان ہیں۔
سماج وادی پارٹی کے سینیئر رہنما طالب علی انصاری نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ مرادآباد میں آکسیجن کی کالابازاری جم کر کی جا رہی ہے، جو آکسیجن گیس تین سو روپے میں ملتی ہے، وہ اب دو ہزار سے لے کر تین ہزار تک میں مل رہی ہے، جس کی وجہ سے پیتل کاروباری آکسیجن خرید نہیں پا رہے ہیں۔ اسی وجہ سے مرادآباد میں پیتل کا کاروبار بند ہے۔
طالب علی انصاری نے ڈی ایم سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ شہر میں ہو رہی آکسیجن گیس کی کالابازاری پر روک لگائی جائے، جس سے پیتل کاروباریوں کو گیس سستی مل سکے اور وہ اپنا کاروبار کر سکیں۔
دراصل مراد آباد کے سبھی پیتل کاروباریوں کو آکسیجن گیس کی ضرورت ہوتی ہے۔ پیتل کا آئٹم بنانے کے لئے آکسیجن گیس استعمال کیا جاتا ہے۔ جہاں ایک طرف لاک ڈاؤن کی وجہ سے لوگوں کے کاروبار بند تھے تو وہیں اب مرادآباد شہر میں آکسیجن نہیں مل پانے کی وجہ سے لوگوں کے کاروبار بھی بند ہیں۔
آکسیجن گیس کی کمی اور کالابازاری کے چلتے پیتل کاروباری بے حد پریشان ہیں۔ لہٰذا سماجوادی پارٹی کے کارکنوں نے احتجاج کرکے مطالبہ کیا ہے کہ آکسیجن گیس سستے داموں پر مہیا کرائی جائے تاکہ پیتل کاروباری اپنا کام جاری رکھ سکیں۔