شاملی: یوپی کے شاملی ضلع کے رہائشی نفیس احمد اور ان کے خاندان کے لیے اس سال کا یوم آزادی بہت اہم ہے کیونکہ نفیس، ان کی اہلیہ اور ان کے ایک بیٹے کو تقریباً ایک سال بعد پاکستان کی قید سے رہائی مل گئی ہے۔ رہائی ملنے کے بعد اب خاندان کے تینوں افراد جلد ہی اپنے گھر پہنچنے والے ہیں۔ پاکستان کی جیل میں بند نفیس احمد، اہلیہ آمنہ اور بیٹے کلیم کو پاکستان نے واہگہ بارڈر پر بھارتی سکیورٹی اداروں کے حوالے کیا تھا جس کے بعد اب تینوں کی واپسی کے لیے ضلع شاملی سے خصوصی ٹیم واہگہ بارڈر روانہ کردی گئی ہے۔
پاکستان پہنچنے اور جیل جانے کی وجہ
درحقیقت شاملی کے محلہ نوکوہ کے رہائشی 70 سالہ نفیس احمد جون 2022 میں اپنی 65 سالہ بیوی آمنہ اور 35 سالہ بیٹے کلیم احمد کے ساتھ اپنے رشتہ داروں سے ملنے پاکستان گئے تھے۔ دریں اثنا، جولائی 2022 میں واپسی کے دوران، تینوں کو پاکستان کے سیکورٹی اداروں نے واہگہ بارڈر پر پستول کے ساتھ گرفتار کیا تھا۔ تب سے یہ تینوں پاکستان کی جیل میں بند تھے۔ ہفتہ کو موصول ہونے والی جانکاری کے مطابق تینوں کو گذشتہ جمعہ کو پاکستان اتھارٹی نے جیل سے رہا کرنے کے بعد واہگہ اٹاری بارڈر پر بی ایس ایف افسران کے حوالے کر دیا۔
Muslim Majlis Mushawarat ملک میں ایسے حالات تو تقسیم ہند کے دوران بھی نہیں تھے: فیروز احمد
جمعہ کو پاکستان رینجرز نے تینوں خاندان کے افراد کو واہگہ بارڈر پر بارڈر سکیورٹی فورس کے اہلکاروں کے حوالے کیا۔ اعلیٰ حکام کی جانب سے موصول ہونے والی اطلاع کے بعد ضلع شاملی کے حکام نے بھی ان کی واپسی کے لیے مناسب انتظامات کو یقینی بنانے کے لیے ضلع سے ایک ٹیم واہگہ بارڈر بھیج دی ہے۔ ایس پی شاملی ابھیشیک نے بتایا کہ اعلیٰ حکام کی ہدایت پر ٹیم کو اس معاملے میں ضروری مدد کے لیے واہگہ بارڈر روانہ کر دیا گیا ہے۔ تاہم یہ بھی بتایا جا رہا ہے کہ پاکستان کی قید سے رہا ہونے کے بعد تینوں کو بھارتی سکیورٹی اداروں کے لازمی پروٹوکول پر عمل کرنے کے بعد ہی ان کے گھروں کو بھیجا جائے گا۔
رشتے داروں میں خوشی کا ماحول
پاکستان کی جیل سے رہائی کے بعد شاملی کے محلہ نوکوہ کے رہنے والے نفیس سمیت اہل خانہ کی رہائی کے بعد علاقے میں خوشی کا ماحول ہے۔ اس پر رشتہ داروں نے خوشی کا اظہار کیا ہے۔