ETV Bharat / state

Shahi Imam On Uniform Civil Code: لکھنؤ کے شاہی امام کی یکساں سول کوڈ کی سخت مخالفت، کہا سڑکوں پر اتریں گے لوگ - لکھنؤ کے ٹیلے والی مسجد کے شاہی امام مولانا فضل المنان

ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے شاہی امام مولانا فضل المنان نے کہا کہ جمعہ کے خطاب میں ہم نے کامن سول کوڈ کے خلاف تقریر کی اور عوام سے اپیل کی کہ اگر حکومت اس قانون کو نافذ کرتی ہے تو سڑکوں پر آکر احتجاجی مظاہرہ کریں۔ Shahi Imam On Uniform Civil Code

لکھنؤ کے شاہی امام نے یکساں سول کوڈ کی سخت مخالفت کی، کہا سڑکوں پر اتریں گے
لکھنؤ کے شاہی امام نے یکساں سول کوڈ کی سخت مخالفت کی، کہا سڑکوں پر اتریں گے
author img

By

Published : May 4, 2022, 6:19 PM IST

لکھنؤ: اترپردیش کے دار الحکومت لکھنؤ کی ٹیلے والی مسجد کے شاہی امام مولانا فضل المنان نے الوداع جمعہ کے موقع پر عوام سے خطاب کرتے ہوئے کئی اہم موضوعات پر ولولہ انگیز تقریر کی۔ اس موقع پر انہوں نے دہلی کے جہانگیر پوری میں بلڈوزر چلنے کے حوالے سے بھی حکومت پر سخت نکتہ چینی کی اور کامن سول کوڈ کے حوالے سے بھی حکومت کو متنبہ کیا۔ ای ٹی وی بھارت نے ان تمام تمام موضوعات پر ان سے خاص بات چیت کی۔Shahi Imam On Uniform Civil Code

لکھنؤ کے شاہی امام نے یکساں سول کوڈ کی سخت مخالفت کی، کہا سڑکوں پر اتریں گے

ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے شاہی امام مولانا فضل المنان نے کہا کہ کامن سول کوڈ کے خلاف جمعہ کے خطاب میں ہم نے تقریر کی اور عوام سے اپیل کی کہ اگر حکومت اس قانون کو نافذ کرتی ہے تو سڑکوں پر آکر احتجاجی مظاہرہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی قیمت پر اس قانون کو قبول نہیں کر سکتے، یہ مسلمانوں کے بنیادی حقوق کے منافی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کامن سول کوڈ نہ صرف مسلمانوں کے مذہبی آزادی پر حملہ کرے گا بلکہ بھارت میں بسنے والے متعدد اقلیتی ذاتوں، نسلوں اور مذہب کے ماننے والے لوگوں کے اختیارات کو بھی یہ قانون سلب کر لے گا، لہذا اقلیتی طبقہ اس قانون کو ہرگز قبول نہیں کر سکتا۔

انہوں نے کہا کہ مسلم پرسنل لا بورڈ نے بھی اپنے موقف کو واضح کیا ہے اور کہا ہے کہ یہ قانون شہریوں کے بنیادی حقوق کے منافی ہے۔ انہوں نے اپنی تقریر میں میں بلڈوزر کا بھی ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ملک کے مختلف حصوں میں بلڈوزر غریبوں کے مکانات پر چلایا جا رہا ہے جس سے اقلیتی طبقہ میں خوف ہراس کا ماحول ہے۔ انہوں نے کہا کہ بغیر کسی قانونی نوٹس کے اقلیتوں کے گھر پر بلڈوزر چلانا کہاں سے جائز ہے، یہ مسلمانوں پر سراسر ظلم ہے۔

یہ بھی پڑھیں: JDU on Uniform Civil Code: 'بہار میں یونیفارم سول کوڈ کی کوئی ضرورت نہیں'



لکھنؤ: اترپردیش کے دار الحکومت لکھنؤ کی ٹیلے والی مسجد کے شاہی امام مولانا فضل المنان نے الوداع جمعہ کے موقع پر عوام سے خطاب کرتے ہوئے کئی اہم موضوعات پر ولولہ انگیز تقریر کی۔ اس موقع پر انہوں نے دہلی کے جہانگیر پوری میں بلڈوزر چلنے کے حوالے سے بھی حکومت پر سخت نکتہ چینی کی اور کامن سول کوڈ کے حوالے سے بھی حکومت کو متنبہ کیا۔ ای ٹی وی بھارت نے ان تمام تمام موضوعات پر ان سے خاص بات چیت کی۔Shahi Imam On Uniform Civil Code

لکھنؤ کے شاہی امام نے یکساں سول کوڈ کی سخت مخالفت کی، کہا سڑکوں پر اتریں گے

ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے شاہی امام مولانا فضل المنان نے کہا کہ کامن سول کوڈ کے خلاف جمعہ کے خطاب میں ہم نے تقریر کی اور عوام سے اپیل کی کہ اگر حکومت اس قانون کو نافذ کرتی ہے تو سڑکوں پر آکر احتجاجی مظاہرہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی قیمت پر اس قانون کو قبول نہیں کر سکتے، یہ مسلمانوں کے بنیادی حقوق کے منافی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کامن سول کوڈ نہ صرف مسلمانوں کے مذہبی آزادی پر حملہ کرے گا بلکہ بھارت میں بسنے والے متعدد اقلیتی ذاتوں، نسلوں اور مذہب کے ماننے والے لوگوں کے اختیارات کو بھی یہ قانون سلب کر لے گا، لہذا اقلیتی طبقہ اس قانون کو ہرگز قبول نہیں کر سکتا۔

انہوں نے کہا کہ مسلم پرسنل لا بورڈ نے بھی اپنے موقف کو واضح کیا ہے اور کہا ہے کہ یہ قانون شہریوں کے بنیادی حقوق کے منافی ہے۔ انہوں نے اپنی تقریر میں میں بلڈوزر کا بھی ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ملک کے مختلف حصوں میں بلڈوزر غریبوں کے مکانات پر چلایا جا رہا ہے جس سے اقلیتی طبقہ میں خوف ہراس کا ماحول ہے۔ انہوں نے کہا کہ بغیر کسی قانونی نوٹس کے اقلیتوں کے گھر پر بلڈوزر چلانا کہاں سے جائز ہے، یہ مسلمانوں پر سراسر ظلم ہے۔

یہ بھی پڑھیں: JDU on Uniform Civil Code: 'بہار میں یونیفارم سول کوڈ کی کوئی ضرورت نہیں'



ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.