ماہ ذی الحجہ اسلامی سال کا آخری مہینہ ہوتا ہے جس میں حج ادا کیا جاتا ہے،حج اسلام کے پانچ ارکان میں سے ایک رکن ہے، ماہ ذی الحجہ میں حج اور قربانی کی دو بڑی عبادتیں مسلمانوں کو عطا فرمائی گئی ہیں،ہر سال دنیا بھر سے مسلمان حرمین شریفین میں مبارک حج کی ادائیگی کے لئے پہنچتے ہیں اور 8 ذی الحجہ سے لے کر 13 ذی الحجہ تک حج ادا کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ وہ حج سے پہلے یا بعد میں آخری پیغمبر نبی کریم حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے روضہ پر حاضری دیتے ہیں، مسجد نبوی میں نمازیں پڑھتے ہیں اور اپنے اپنے گھروں کو لوٹ جاتے ہیں۔
بھارت سے بھی ہر سال بڑی تعداد میں مسلمان حج کے لئے روانہ ہوتے ہیں، خواتین محرم (وہ اشخاص جن سے عورت کو پردہ نہیں ہے) کے ساتھ ہی حج پر روانہ ہوتی تھیں، لیکن حج کمیٹی آف انڈیا کی نئی پالیسی کے تحت 45 سال سے زیادہ عمر کی خواتین کو محرم کے بغیر سفرِ حج کی منظوری دی گئی ہے جس کا رواں برس ضلع علیگڑھ سے بغیر محرم کے حج پر جانے والی خواتین نے استقبال کیا ہے۔ حج پر پہلی مرتبہ جانے والی خواتین کا کہنا ہے ہم حکومت کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں، یقینا یہ ان خواتین کے لئے خوشی کی خبر ہے جو کسی وجہ سے یا وہ طلاق شدہ خواتین جو حج پر جانے کی خواہش مند ہوتی ہیں وہ اب بآسانی حج کے مبارک سفر پر روانہ ہو سکتی ہیں۔ ضلع علیگڑھ سے سات خواتین بغیر محرم کے رواں برس حج کے لئے روانہ ہونگی اور مزید چھ خواتین جانے کی خواہش مند ہیں، حج کے سفر کے لئے درخواست دینے کی تاریخ 10 مارچ ہے۔
بغیر محرم کے حج کے سفر پر روانہ ہونے والی خوش نصیب خاتون نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے حکومت کا شکریہ ادا کیا اور کہا میرے والد کا انتقال 2018 میں ہو گیا تھا میں بغیر محرم کے اپنی والدہ کے ساتھ انشاءاللہ رواں برس حج پر روانہ ہوگی۔ بغیر محرم کے حج پر جانے والا فیصلہ طلاق شدہ خواتین کے بھی حق میں ہے۔ طلت عمران نامی خاتون نے بتایا میرے شوہر کا 2005 میں انتقال ہو گیا تھا میں اپنے بچوں کے ساتھ اکیلی رہتی ہوں اور خوشی کی بات ہے کہ اب وہ خواتین بھی بآسانی حج کے مبارک سفر پر جا سکتی ہے جن کے پاس محرم نہیں ہیں، میں بھی انشاءاللہ رواں برس حج کے سفر پر روانہ ہوگی۔
ضلع علیگڑھ کے حج ٹرینر محمد شاکر نے بتایا علیگڑھ سے بغیر محرم کے حج کے مبارک سفر پر روانہ ہونے کی منظوری کے بعد ہی ضلع علیگڑھ سے ساتھ خواتین کا ایک گروپ تیار ہو گیا ہے اور مزید تقریبا چھہ خواتین خواہش مند ہیں۔ حج کے دوران ایک کمرے میں چار خواتین رہیگی اور انشاءاللہ دوران حج بغیر محرم کے ان خواتین کو کسی بھی طریقے کی کوئی پریشانی نہیں ہوگی۔
مزید پڑھیں:Hajj 2023 عازمین حج کو سعودی ریال کا از خود انتظام کرنا ہوگا: حج کمیٹی
Hajj 2023 علیگڑھ سے سات خاتون عازمین بغیر محرم حج کے سفر پر روانہ ہوں گی
ضلع علیگڑھ سے 7 خواتین محرم کے بغیر رواں برس حج پر روانہ ہوگی، حج پر جانے والی خواتین نے حج کمیٹی آف انڈیا کی نئی پالیسی کے تحت 45 سال سے زیادہ عمر کی خواتین کو محرم کے بغیر سفرِ حج کی منظوری کا استقبال کیا ہے۔
ماہ ذی الحجہ اسلامی سال کا آخری مہینہ ہوتا ہے جس میں حج ادا کیا جاتا ہے،حج اسلام کے پانچ ارکان میں سے ایک رکن ہے، ماہ ذی الحجہ میں حج اور قربانی کی دو بڑی عبادتیں مسلمانوں کو عطا فرمائی گئی ہیں،ہر سال دنیا بھر سے مسلمان حرمین شریفین میں مبارک حج کی ادائیگی کے لئے پہنچتے ہیں اور 8 ذی الحجہ سے لے کر 13 ذی الحجہ تک حج ادا کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ وہ حج سے پہلے یا بعد میں آخری پیغمبر نبی کریم حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے روضہ پر حاضری دیتے ہیں، مسجد نبوی میں نمازیں پڑھتے ہیں اور اپنے اپنے گھروں کو لوٹ جاتے ہیں۔
بھارت سے بھی ہر سال بڑی تعداد میں مسلمان حج کے لئے روانہ ہوتے ہیں، خواتین محرم (وہ اشخاص جن سے عورت کو پردہ نہیں ہے) کے ساتھ ہی حج پر روانہ ہوتی تھیں، لیکن حج کمیٹی آف انڈیا کی نئی پالیسی کے تحت 45 سال سے زیادہ عمر کی خواتین کو محرم کے بغیر سفرِ حج کی منظوری دی گئی ہے جس کا رواں برس ضلع علیگڑھ سے بغیر محرم کے حج پر جانے والی خواتین نے استقبال کیا ہے۔ حج پر پہلی مرتبہ جانے والی خواتین کا کہنا ہے ہم حکومت کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں، یقینا یہ ان خواتین کے لئے خوشی کی خبر ہے جو کسی وجہ سے یا وہ طلاق شدہ خواتین جو حج پر جانے کی خواہش مند ہوتی ہیں وہ اب بآسانی حج کے مبارک سفر پر روانہ ہو سکتی ہیں۔ ضلع علیگڑھ سے سات خواتین بغیر محرم کے رواں برس حج کے لئے روانہ ہونگی اور مزید چھ خواتین جانے کی خواہش مند ہیں، حج کے سفر کے لئے درخواست دینے کی تاریخ 10 مارچ ہے۔
بغیر محرم کے حج کے سفر پر روانہ ہونے والی خوش نصیب خاتون نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے حکومت کا شکریہ ادا کیا اور کہا میرے والد کا انتقال 2018 میں ہو گیا تھا میں بغیر محرم کے اپنی والدہ کے ساتھ انشاءاللہ رواں برس حج پر روانہ ہوگی۔ بغیر محرم کے حج پر جانے والا فیصلہ طلاق شدہ خواتین کے بھی حق میں ہے۔ طلت عمران نامی خاتون نے بتایا میرے شوہر کا 2005 میں انتقال ہو گیا تھا میں اپنے بچوں کے ساتھ اکیلی رہتی ہوں اور خوشی کی بات ہے کہ اب وہ خواتین بھی بآسانی حج کے مبارک سفر پر جا سکتی ہے جن کے پاس محرم نہیں ہیں، میں بھی انشاءاللہ رواں برس حج کے سفر پر روانہ ہوگی۔
ضلع علیگڑھ کے حج ٹرینر محمد شاکر نے بتایا علیگڑھ سے بغیر محرم کے حج کے مبارک سفر پر روانہ ہونے کی منظوری کے بعد ہی ضلع علیگڑھ سے ساتھ خواتین کا ایک گروپ تیار ہو گیا ہے اور مزید تقریبا چھہ خواتین خواہش مند ہیں۔ حج کے دوران ایک کمرے میں چار خواتین رہیگی اور انشاءاللہ دوران حج بغیر محرم کے ان خواتین کو کسی بھی طریقے کی کوئی پریشانی نہیں ہوگی۔
مزید پڑھیں:Hajj 2023 عازمین حج کو سعودی ریال کا از خود انتظام کرنا ہوگا: حج کمیٹی