اس موقع پر انہوں نے رکن پارلیمان اعظم خاں کے ترقیاتی کاموں کا ذکر کرنے کے ساتھ ساتھ رامپور کے عوام سے جوہر یونیورسٹی کی حفاظت کی اپیل کی۔
اس کے علاوہ انہوں نے عوام سے ووٹ دینے کی درخواست بھی کی۔
ریاست اترپردیش کی خالی ہوئی گیارہ اسمبلی نشستوں پر ہونے والے ضمنی انتخابات میں رامپور شہر اسمبلی کی نشست کافی اہم مانی جا رہی ہے۔
اس خالی نشست کو حاصل کرنے کے لئے سیدھا مقابلہ سماجوادی پارٹی اور بی جے پی کے درمیان دیکھا جا رہا ہے۔
سماجوادی پارٹی کی جانب سے پارٹی کے سینئر رہنماء و رکن پارلیمان اعظم خاں کی اہلیہ ڈاکٹر تزئین فاطمہ انتخابی میدان میں ہیں جو حکمراں جماعت بی جے پی کے امیدوار بھارت بھوشن گپتا کے مدمقابل کھڑی ہیں۔
آج تزئین فاطمہ پہلی مرتبہ عوام سے رو بہ رو ہوئیں اور انہوں نے اپنے لئے ووٹ کی اپیل کی۔
اس دوران انہوں نے رکن پارلیمان اعظم خاں پر عائد کئے گئے مقدموں کا بھی ذکر کیا۔
انہوں نے کہا چوری اور ڈکیتی کا کوئی ایسا مقدمہ بچا نہیں ہے جو ایک بڑے تعلیمی ادارے کے بانی پر نہ کیا گیا ہو۔
اس موقع پر انہوں نے اعظم خاں کے ذریعہ رامپور اور پورے اترپردیش میں کرائے گئے ترقیاتی کاموں کا بھی ذکر کیا۔
ڈاکٹر تزئین فاطمہ نے عوام سے جوہر یونیورسٹی کی حفاظت کرنے کی بھی اپیل کی۔
انہوں نے کہا کہ جوہر یونیورسٹی ہمارے ملک کا دھروہر ہے اس کو بچانا وقت کی ایک اہم ضرورت ہے۔
ریاست کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کو اپنی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک میں تمام لوگ ہولی، دیوالی اور عید ایک ساتھ ملکر مناتے ہیں لیکن یوگی جی کہتے ہیں کہ وہ عید کی سیوئیاں نہیں کھاتے ہیں۔
یہ کہ کر انہوں نے ہماری دل آزاری کی ہے۔
انہوں نے عوام سے سوالیہ انداز میں کہا کہ کیا آپ ایسی پارٹی کے امیدوار کو اپنا ووٹ دینا چاہیں گے۔
آئندہ 21 اکتوبر کو رامپور میں ضمنی انتخاب کے لئے عوام اپنے حق رائے دہی کا استعمال کریں گے۔
اب دیکھنا یہ ہے کہ مسلسل 9 مرتبہ ایم ایل اے رہنے والے اعظم خان کی اہلیہ تزئین فاطمہ دسویں مرتبہ یہ سیٹ اپنے گھر میں برقرار رکھنے کامیاب ہو سکیں گی یا نہیں۔