ریاست اتر پردیش کے ضلع بہرائچ کے فخر پور سرکاری راشن گودام میں کھلے عام بدعنوانی کا کھیل جاری ہے۔ پریشان کوٹیداروں نے ضلع مجسٹریٹ سے فریاد کی ہے۔ یہاں راشن میں کٹوتی کے ساتھ ساتھ رقم کی وصولی بھی کی جارہی ہے۔
اطلاع کے مطابق 'غریبوں میں تقسیم کے لئے گودام سے حاصل کی جانے والی راشن کی بوریوں میں 51 کلوگرام اناج کی جگہ ہوتی ہے، مستحقین تک پہنچنے سے پہلے گندم اور چاول 6 سے 8 کلوگرام کم ہو جاتا ہے اور فی یونٹ ایک کلو کی کمی کے ساتھ دیا جاتا ہے۔'
بہت سے گاؤں میں کوٹیداروں کو زبردست مخالفت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ کورونا وبا کی وجہ سے گودام کی بدعنوانی کوٹیداروں کو جھیلنی پڑ رہی ہے۔ جس کے بارے میں کوٹیدار مینا، مایاوتی، امبریش کمار، راجکمار، سروجکماری، شیو کمار سمیت درجنوں کوٹیداروں نے ضلع مجسٹریٹ سمیت اعلی عہدیداروں کو ایک میمورنڈم پیش کر بدعنوانی پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا ہے۔
میمورنڈم میں کہا گیا ہے کہ 'ہوم ڈلیوری کی ذمہ داری ٹھیکیداروں کی ہوتی ہے۔ گودام کے کارکنان کے ذریعہ دس روپے فی کونٹل لوڈنگ، پلیداری اور اتارنے کے نام پر 200 روپے سختی سے لیا جاتا ہے۔ کوٹیداروں کے ساتھ بدسلوکی کی جاتی ہے
کوٹیدار للن، امریش پانڈے، کرشنا مراری ترپاٹھی سمیت درجنوں کوٹیدارون نے ضلع مجسٹریٹ کو شکایت کی ہے۔