رام ساگر راوت 1989، 1991، 1996 اور 1999 میں رکن پارلیمان رہ چکے ہیں۔ انہیں سماجوادی پارٹی کا پہلا رکن پارلیمان ہونے کا بھی شرف حاصل ہے۔ وہ پارلیمنٹ میں ایس پی لیڈر کے ساتھ چیف وہپ بھی رہ چکے ہیں۔ ان تمام کامیابیوں کے ساتھ وہ ملائم سنگھ یادو کے قریبی رہے ہیں۔
سنہ 2014 کو چھوڑ کر وہ تمام پارلیمانی انتخابات میں ایس پی کے امیدوار رہے ہیں۔ سنہ 2019 میں وہ ایس پی بی ایس پی عظیم اتحاد کے امیدوار تھے۔
ہائی پروفائل ہونے کے باوجود انہوں نے سدھور 4 سے پرچہ نامزدگی داخل کیا ہے۔ دراصل ان کی نظر ضلع پنچایت صدر کی کرسی پر ہے۔ کیونکہ رواں برس بارہ بنکی ضلع پنچایت صدر کا عہدہ شیڈول کاسٹ کے لیے ریزرو کیا گیا ہے۔ صدر بننے کے لیے ڈی ڈی سی انتخابات میں جیت درج کرنا ہوگا۔
رام ساگر راوت کے ڈی ڈی سی انتخابات میں امیدواری کرنے سے متعدد سوالات پیدا ہو رہے ہیں۔ سیاسی رتبہ، پیسہ اور بڑی کرسی پر بیٹھ کر چھوٹی کرسی پر آنے کو لے کر متعدد سوالات رام ساگر سے پوچھے جا رہے ہیں، لیکن وہ تمام سوالات کا بیباکی سے جواب دے رہے ہیں۔