مظفر نگر: اترپردیش کے ضلع مظفر نگر میں رفیق احمد نے اپنے ہاتھوں سے 60 فٹ کا راون کا پتلا تیار کیا ہے جو ان دنوں توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے۔ دشِہرہ میلے کے لیے گزشتہ ایک ماہ سے مسلم خاندان کی جانب سے بنائے جانے والے راون، کمبھکرن اور میگھناد کے پتلے تقریباً تیار ہو گئے ہیں۔ راون کا پتلا بنانے والے کاریگر رفیق کی تین نسلیں گزشتہ کئی سالوں سے راون کا پتلا بنا رہی ہیں اور اس بار مظفر نگر کے نمائشی میدان میں منعقد ہونے والے دشہرہ میلے میں راون کا 60 فٹ کا پتلا خاص توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے۔
غور طلب ہو کہ مظفر نگر کے رہائشی 38 سالہ رفیق احمد گزشتہ کئی سالوں سے راون کا پتلا بنانے کا کام کر رہا ہیں۔ رفیق کے مطابق یہ ان کا پشتینی کام ہے جو ان کے دادا، پردادا اور والد کے بعد اب یہ کام خود رفیق اور اُن کے خاندان کے لوگ انجام دے رہے ہیں۔
- مظفّر نگر میں لڑکیوں کی تعلیمی بیداری کے پروگرام منعقد
- مظفر نگر تھپڑ معاملہ، اقلیتی کمیشن نے ملزم ٹیچر کو طلب کیا
رفیق کا کہنا ہے کہ یہ کام اُنکی فیملی کو چلانے کا ذریعہ ہے۔ اترپردیش کے علاوہ رفیق اور اس کی فیملی ہندوستان کی دوسری ریاستوں میں بھی راون کے پتلے بنانے کا کام کر رہے ہیں۔ مظفر نگر کے نمائشی میدان میں منعقد ہونے والے دشہرہ میلے کے لیے ہم گزشتہ ایک مہینے سے راون، کمبھکرن اور میگھناد کے پتلے بنا رہے ہیں، جو آج پوری طرح سے تیار ہو جائیں گے۔ اس بار 60 فٹ کا راون بنایا ہے جسے دشہرہ کے دن الیکٹرک شاٹ سے نظرِآتش کیا جائیگا۔ اس پر کپڑے اور سجاوٹ کا عمدہ کام کیا گیا ہے اور اس بار 45 فٹ کا کمبھکرن کا پتلا تیار کیا گیا ہے۔