ETV Bharat / state

تحصیلدار کے خلاف مظاہرہ - گھلولی نیوز

ریاست اترپردیش کے شہر سہارنپور کے گاؤں'گھلولی' میں چند خواتین نے مظاہرہ کرتے ہوئے  تحصیل دار پر بدعنوانی کا الزام لگایا۔

تحصیلدار کے خلاف مظاہرہ
author img

By

Published : Aug 28, 2019, 1:42 PM IST

Updated : Sep 28, 2019, 2:30 PM IST

مظاہرین کا کہنا تھا کہ رہائشی مکانات کی تعمیر کے لیے حکومت کی جانب سے انہیں جو زمین مختص کی گئی ہے، اس میں تحصیل دار کے اہلکاروں کی جانب سے بڑے پیمانے پر بدعنوانی کی جا رہی ہے۔

تحصیلدار کے خلاف مظاہرہ

انہوں نے یہ مظاہرہ دیوبند کتوالی میں تحصیل دار دفتر کے باہر پہنچ کر کیا۔

سہارنپور کے دیوبند کوتوالی کے گاوں گھلولی کی خواتین نے تحصیل کے احاطے میں پہنچ کر مظاہرہ کرتے ہوئے تحصیل اہلکاروں پر رہائشی زمین دینے سے قبل ان سے غیر قانونی طور رقم وصولی کی جا رہی ہے۔

مظاہرہ کرنے والی خواتین نے انتظامیہ کو انتباہ کیا ہے کہ اگر مستحق لوگوں مکان کی تعمیر کے لیے اگر زمین جلد سے جلد نہیں مہیا کرائی گئی تو تمام خواتین خود کشی کرنے پر مجبور ہوجائیں گی۔


مظاہرین نے بتایا تحصیل احاطہ میں بڑی تعداد میں پہنچی گاوں گھلولی کی خواتین نے گاوں میں مکان بنانے کے لئے گرام سماج کی جانب سے زمین دیئے جانے کے اعلان کے بعد بھی انہیں اب تک مکان بنانے کے لئے زمین نہیں دی گئی ہیں۔

انہوں نے تحصیل اہلکاروں پر الزام لگایا کہ زمین دینے کے نام پر ان سے روپیہ مانگے جارہے ہیں۔

گاوں کی ببلی ، سنیہالتا ، کوشل ، پونم ،سالتا،نانکی اور پوجا وغیرہ نے الزام لگایا کہ گاوں میں سات بیگھہ زمین رہائشی مکانات کی تعمیر کے لئے گرام سماج کو دی گئی ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ تاہم مستحق لوگوں کو مکانات تعمیر کرنے کے لئے زمین دینے کے بجائے، تحصیل کارکنان روپیہ وصول کر ان لوگوں کو زمین دینے کی کوشش کررہے ہیں جواس کے اہل نہیں ہیں۔

مظاہرین نے یک زبان ہوکر یہ الزام لگایا ہے کہ پردھان کے ساتھ ملی بھگت کرکے تحصیل اہلکار روپیوں کا لین دین کرکے انہیں زمین نہیں دے رہے ہیں۔

گھلولی گاؤں کی پردھان پوجا تیاگی کے شوہر منوج تیاگی نے بتایا کہ گاؤں میں 207 افراد رہائشی پٹے کے اہل ہیں۔ جب کہ مذکورہ اراضی پر صرف 45 سے 55 افراد کے ہی پٹے ہوسکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ لوگوں کی رضامندی سے مستحق لوگوں کی فہرست بناکر تحصیل کو دی جائے گی،تاکہ انہیں پٹے الاٹ کئے جاسکے ہیں۔

جب کہ تحصیل دار آشو توش سنگھ نے خواتین کے الزامات کو بے بنیاد بتایا۔

آشوتوش کا کہنا ہے کہ ایسے لوگ زمین کے لیے درخواستیں دے رہے ہیں جو سبکدوش سرکاری ملازمین یا پی آرڈی جوان کی خواتین ہیں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ فہرست ملنے کے بعد اس کی جانچ کرکے مستحق لوگوں کوہی پٹے دیئے جائیں گے۔

مظاہرین کا کہنا تھا کہ رہائشی مکانات کی تعمیر کے لیے حکومت کی جانب سے انہیں جو زمین مختص کی گئی ہے، اس میں تحصیل دار کے اہلکاروں کی جانب سے بڑے پیمانے پر بدعنوانی کی جا رہی ہے۔

تحصیلدار کے خلاف مظاہرہ

انہوں نے یہ مظاہرہ دیوبند کتوالی میں تحصیل دار دفتر کے باہر پہنچ کر کیا۔

سہارنپور کے دیوبند کوتوالی کے گاوں گھلولی کی خواتین نے تحصیل کے احاطے میں پہنچ کر مظاہرہ کرتے ہوئے تحصیل اہلکاروں پر رہائشی زمین دینے سے قبل ان سے غیر قانونی طور رقم وصولی کی جا رہی ہے۔

مظاہرہ کرنے والی خواتین نے انتظامیہ کو انتباہ کیا ہے کہ اگر مستحق لوگوں مکان کی تعمیر کے لیے اگر زمین جلد سے جلد نہیں مہیا کرائی گئی تو تمام خواتین خود کشی کرنے پر مجبور ہوجائیں گی۔


مظاہرین نے بتایا تحصیل احاطہ میں بڑی تعداد میں پہنچی گاوں گھلولی کی خواتین نے گاوں میں مکان بنانے کے لئے گرام سماج کی جانب سے زمین دیئے جانے کے اعلان کے بعد بھی انہیں اب تک مکان بنانے کے لئے زمین نہیں دی گئی ہیں۔

انہوں نے تحصیل اہلکاروں پر الزام لگایا کہ زمین دینے کے نام پر ان سے روپیہ مانگے جارہے ہیں۔

گاوں کی ببلی ، سنیہالتا ، کوشل ، پونم ،سالتا،نانکی اور پوجا وغیرہ نے الزام لگایا کہ گاوں میں سات بیگھہ زمین رہائشی مکانات کی تعمیر کے لئے گرام سماج کو دی گئی ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ تاہم مستحق لوگوں کو مکانات تعمیر کرنے کے لئے زمین دینے کے بجائے، تحصیل کارکنان روپیہ وصول کر ان لوگوں کو زمین دینے کی کوشش کررہے ہیں جواس کے اہل نہیں ہیں۔

مظاہرین نے یک زبان ہوکر یہ الزام لگایا ہے کہ پردھان کے ساتھ ملی بھگت کرکے تحصیل اہلکار روپیوں کا لین دین کرکے انہیں زمین نہیں دے رہے ہیں۔

گھلولی گاؤں کی پردھان پوجا تیاگی کے شوہر منوج تیاگی نے بتایا کہ گاؤں میں 207 افراد رہائشی پٹے کے اہل ہیں۔ جب کہ مذکورہ اراضی پر صرف 45 سے 55 افراد کے ہی پٹے ہوسکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ لوگوں کی رضامندی سے مستحق لوگوں کی فہرست بناکر تحصیل کو دی جائے گی،تاکہ انہیں پٹے الاٹ کئے جاسکے ہیں۔

جب کہ تحصیل دار آشو توش سنگھ نے خواتین کے الزامات کو بے بنیاد بتایا۔

آشوتوش کا کہنا ہے کہ ایسے لوگ زمین کے لیے درخواستیں دے رہے ہیں جو سبکدوش سرکاری ملازمین یا پی آرڈی جوان کی خواتین ہیں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ فہرست ملنے کے بعد اس کی جانچ کرکے مستحق لوگوں کوہی پٹے دیئے جائیں گے۔

Intro:اینکر

سہارنپور(دیوبند


سہارنپور کے دیوبند میںایم بی ڈی چوک پر پولیس اہلکار کے ذریعہ رکشہ پولر کےساتھ بدسلوکی اور مارپیٹ کرنے سے ناراض رکشہ پولروںنے آج ہڑتال کرکے ملزم پولیس اہلکار کے خلاف کارروائی کی مانگ کی ۔


Body:ایس ڈی ایم کو دیئے گئے میمورنڈم میں رکشہ پولروں نے انہیں منتخب روٹ پر چلنے کی اجازت دیئے جانے کامطالبہ کیا۔ آج شہرکے رکشہ پولروںنے ہڑتال کرتے ہوئے ایس ڈی ایم دفتر پہنچ کر احتجاجی مظاہرہ کیا، انہوںنے کاکہ غریب رکشہ والوںکے ساتھ ہرروز پولیس اہلکار بدسلوکی اور مارپیٹ کرتے رہتے ہیں، انہوںنے ایس ڈی ایم کو دیئے گئے میمورنڈم میں بتایا کہ گزشتہ روز اسٹیشن سے سواری لیکر رکشہ پولر رئیس ایم بی ڈی چوک کے راستہ ریتی چوک کو ہوتے ہوئے دارالعلوم علاقہ میں جارہاتھا، الزام ہے کہ اس دوران ایم بی ڈی چوک پر تعینات پولیس اہلکار نے اس کے ساتھ بدتمیزی اور مارپیٹ کرتے ہوئے اسکو بے عزت کیا۔ انہوںنے ایس ڈی ایم کو دیئے گئے میمورنڈم میں کہاکہ دن میں ایم بی ڈی چوک پر پابندی کے باوجود چار پہیئے گاڑیاں آتی جاتی رہتی ہیں لیکن پولیس اہلکار وںکا غصہ صرف غریب رکشہ پولروں پر ہی اترتاہے۔انہوںنے ایس ڈی ایم سے مطالبہ کہ سابقہ کے تحت ایم بی ڈی چوک سے نگرپالیکا ریتی چوک ہوتے ہوئے دارالعلوم علاقہ میں سواری چھوڑنے کی اجازت دی جائے،ساتھ ہی مذکورہ پولیس اہلکار کووہاںسے ہٹاکر ایم بی ڈی چوک پر دوسرے پولیس اہلکار کی ڈیوٹی لگائی جائے۔اس موقع پر ایس ڈی ایم راکیش کمار اور سی او اجے شرما نے رکشہ پولروںکے مسئلہ کو جلد حل کرنے کی یقین دہانی کرائی۔اس دوران سریش،انل،اجے ،فرقان،رئیس،پرویز،بھرتو،سنجو،شمشاد،چاند،آصف،ابرابر،معصوم،اکبر،سفیان،نیترپال،ونود کمار، بجندر،سلمان او رچھوٹا وغیرہ موجودرہے۔ ادھر گھنٹوں رکشہ پولروںکی ہڑتال کے سبب لوگوں کو کافی پریشانی کا سامنا کرناپڑا۔




Conclusion:بائٹ: رئیس احمد(صدر رکشہ یونین دیوبند)
Last Updated : Sep 28, 2019, 2:30 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.