شیعہ وقف بورڈ کے سابق چیئرمین وسیم رضوی کی طرف سے حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں نازیبا تبصرہ کرنے پر ضلع کے مذہبی رہنماؤں میں غصے کا ماحول ہے۔
بدھ کو شیعہ عالم مولانا صفدر حسین زیدی کی قیادت میں شہر کے بیگم گنج محلہ میں واقع صدر امام باڑہ کے پاس وسیم رضوی کے خلاف ایک احتجاجی جلوس نکالا گیا۔ مظاہرین نے وسیم رضوی کا پتلا نذر آتش کیا۔ اس دوران مذہبی رہنماؤں نے وسیم رضوی کے خلاف مقدمہ درج کرکے گرفتاری کا مطالبہ کیا۔
اس موقع پر مذہبی رہنما مولانا صفدر حسین زیدی نے کہا کہ شیعہ وقف بورڈ کے سابق چیئرمین وسیم رضوی بھارت کی گنگا جمنی تہذیب کو خراب کرنے پر آمادہ ہیں جو بار بار سرخیوں میں آنے کے لیے مذہبی جذبات کو بھڑکانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ان کی حرکتوں کو مسلم معاشرے کے لوگ ہرگز برداشت نہیں کریں گے۔
مولانا نے ملک کے وزیرِ اعظم اور اتر پردیش کے وزیرِ اعلیٰ سے مطالبہ کیا کہ وسیم رضوی کے خلاف جلد از جلد سخت کارروائی کرکے اسے سلاخوں کے پیچھے بھیجا جائے تاکہ اس طرح کے واقعات دوبارہ رونما نہ ہوسکیں۔
مولانا نے کہا کہ وسیم رضوی نے پچھلی ایک دہائی سے وقف بورڈ میں تمام طرح کی بد عنوانی کی ہے۔ ساتھ ہی کچھ دن قبل مسلمانوں کی مقدس کتاب قرآن مجید کی آیات میں تبصرہ کیا تھا۔ اگر اسی وقت حکومت وسیم کے خلاف سخت ایکشن لیتی تو آج ایسی صورت حال پیدا نہ ہوتی۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ وسیم رضوی کے خلاف جلد از جلد سخت کارروائی کی جائے۔
یہ بھی پڑھیں: برسوں سے انصاف کیلئے جدوجہد کر رہے رمضان بٹ کے اہل خانہ، آخر کب ملے گا انصاف؟
اس موقع پر مولانا آصف عباس، مولانا معراج خان، مولانا رضا عباس، مولانا دلشاد، مولانا حیدر مہندی، مولانا ظفر خان، مولانا محسن، مولانا سیف، حسن مہندی، سورج یادو، متھلیش سنگھ، عاکف حسینی وغیرہ موجود تھے۔