میمو رنڈم میں کہا گیا ہے کہ ملک کے مختلف صوبوں سے لاکھوں کسان اس وقت دلی کی سرحدوں پر ڈیرا ڈالے ہوئے ہیں۔
کسانوں کا کہنا ہے کہ مرکزی حکومت تینوں زرعی قوانین واپس لے کیونکہ یہ قانون مخالف زراعت مخالف کاشتکار مخالف کھیت مزدور مخالف ملک اور مخالف زرعی ہندوستانی ثقافت ہے لاکھوں احتجاجی کسان ملک کی زراعت اور اپنا وجود بچانے کے لئے ٹھنڈ، کورونا کی وبا، آنسو گیس پانی کی بوچھار، لاٹھی چارج ،گرفتاریاں، فرضی مقدموں جیسی زیادتیوں سے جوجھ رہے ہیں اور اسی کے چلتے کسان شہادت بھی دے رہے ہیں لیکن بے شرم مودی حکومت ملک کے کاشتکاروں کی مانگوں کو ان سنا کررہی ہے'۔
اتر پردیش کھیت مزدور یونین کی مانگ ہے تین کرشی قانون حکومت فوراً واپس لے اب مرکزی حکومت امبانی، اڈانی کے ہاتھوں ملک کو بیچ رہی ہے ملک کا کاشتکار اور مزدور اب سرمایہ دار لوگوں کے ہاتھوں کی کٹ پتلی بن جائے گا۔ ملک کا انتظام انکے ہاتھوں میں دیا جارہا ہے ہم ایسے قانون اور ایسے نظام کی مخالفت کرتے ہیں'۔