ریاست اترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ کے گھنٹہ گھر میں سی اے اے، این پی آر اور این آر سی کے خلاف دو ماہ سے مظاہرہ جاری ہے۔ پولیس کئی بار مظاہرین کو ہٹانے کی کوشش کی لیکن مظاہرین کے حوصلوں کے آگے وہ کبھی کامیاب نہیں ہو پائی۔
آج پولیس نے اس وقت لاٹھی چارج کیا، جب مظاہرین کی تعداد کافی کم تھی۔ پولیس کی اس کاروائی میں متعدد خواتین زخمی ہوئی ہیں، جنہیں بلرام پور ہسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔
پولیس کی بربریت کے خلاف ایک خاتون نے 'کفن پہن' کر گھنٹہ گھر پہنچی۔ ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران اس نے کہا کہ 'ہمیں موت سے ڈر نہیں لگتا'۔
خاتون نے شدید غم و غصے میں کہا کہ جس طرح حکومت کو ناکامی منظور نہیں ہے، ٹھیک اسی طرح ہمیں بھی یہ ناکامی منظور نہیں۔
خاتون نے کہا کہ اس قانون کے خلاف جب تک ہمیں آزادی نہیں مل جاتی ہے اس وقت تک ہم اپنے گھروں کو نہیں جائیں گے، چاہے کتنی ہی قربانی دینی پڑیں۔
شہریت ترمیمی قانون کے خلاف لکھنؤ کے گھنٹہ گھر میں 63 دنوں سے خواتین کا احتجاج چل رہا ہے لیکن آج اچانک پولیس نے ان پر لاٹھی چارج کرکے ہٹانے کی کوشش کی۔ اس لاٹھی چارج میں متعدد خواتین زخمی ہوئی ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ لکھنؤ کے گھنٹہ گھر سے کئی بار پولیس نے احتجاجیوں کو ہٹانے کی کوششیں کی، یہاں تک کی سرد رات میں ان کے کمبل اور کھانے پینے کی چیزیں چھین لیا گیا اور وہاں شامیانہ بھی نہیں لگانے دیا گیا۔ اتنا سب ہونے کے باوجود احتجاجیوں کا صاف کہنا ہے کہ ہم یہاں سے بنا آزادی لیے نہیں ہٹیں گے۔