لکھنؤ: اردو کے معروف شاعر و پدم شری انور جلال پوری کے 76ویں یوم پیدائش کے موقع پر لکھنو کے کیفی اعظمی اکیڈمی میں ایک پروگرام کا انعقاد کیا گیا جس میں قصہ گوئی، غزل گوئی پر ایک سمینار منعقد کیا گیا۔ افتتاحی تقریب میں مہمان خصوصی کے طور پر اتر پردیش کے سابق نائب وزیراعلی دنیش شرما نے شرکت کی۔ ان کے علاوہ متعدد سرکردہ شخصیات میں شرکت کی۔
ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کرتے ہوئے اتر پردیش کے سابق نائب وزیر اعلی نے کہا کہ انور جلال پوری کی شخصیت نابغہ روزگار تھی ان کا سب سے بڑا کارنامہ بھگوت گیتا کا اردو شاعری میں منظوم ترجمہ ہے۔ اس کی بنیاد پر انہیں پدم شری ایوارڈ سے بھی نوازا گیا۔ ان کا کہنا ہے کہ جس وقت انہوں نے بھگوت کیتا کا ترجمہ لکھنا شروع کیا تھا۔ اس وقت ہم نے یہ سوال کیا تھا کہ آپ ایسا کیوں کرنا چاہتے ہو جس کے جواب میں انہوں نے قران کی کئی آیتیں پڑھی اور بھگوت کا اسلوک پڑھا۔ دونوں کا معنی و مفہوم سمجھاتے ہوئے کہا کہ اس کا مقصد انسانیت کو زندہ رکھنا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:First Edition Of Gas India Expo 2023: گیس انڈیا ایکسپو اور ورلڈ گیس سمٹ کا پہلا ایڈیشن
انہوں نے مزید کہا کہ انور جلال پوری کی شخصیت دارہ شکو جیسی عظیم شخصیتوں کے زمرے میں آتی ہے۔ دارہ شکوہ نے کئی سنسکرت ویدوں کا ترجمہ کرایا تھا۔ انور جلال پوری کے بھگوت گیتا کا منظوم ترجمہ کے حوالے سے وزیراعظم نریندر مودی سے بات چیت کی تھی۔ انہوں نے اپنے مثبت رد عمل کا اظہار کیا تھا، انہیں پدم شری ایوارڈ دینے کے لیے ہم نے خط لکھا تھا جس کے بعد پی ایم او سے فون آیا۔ پی ایم او نے کہا گیا کہ ترجمے کی ایک کاپی پی ایم او کو بھیجی جائے۔ ترجمے کو جانچنے کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی گئی، جس کے بعد انہیں پدم شری ایوارڈ سے نوازا گیا۔