ریاست اترپردیش کے ضلع سمبھل کے قصبہ سرسی سادات میں شیعہ عالم دین مولانا مشیر حسین نقوی کے سوم کی مجلس امام بارگاہ امام رضا میں منعقد کی گئی۔ اس مجلس کو مولانا منور حسین سرسی نے خطاب فرمایا، مجلس میں مرثیہ خوانی کے فرائض جناب نسیم الحسن اور ان کے ہم نواؤں نے انجام دئے۔
مجلس کو خطاب کرتے ہوئے مولانا منور رضا نے فرمایا کہ مولانا مشیر حسین کا دنیا فانی سے کوچ کر جانا بے حد افسوسناک ہے کیونکہ مولانا مشیر حسین کی شخصیت نا صرف اہل بستی کے لئے بلکہ ہر طبقہ کے لئے اعلی طریقہ کار کا نمونہ ہے۔ انہوں نے قوم اور ملت کی خوب خدمت کی جس کے سبب اہل بستی اور تمام مذہب و ملت کے لوگ ان سے متاثر تھے۔
مولانا کی تعلیم مدرسۃ ناظمہ لکھنؤ سے ہوئی اس کے بعد انہوں نے گجرات، شام کے دمشق کے اعلی مدرسوں میں تعلیم حاصل کی۔ مولانا نے 47 سال تک قوم اور ملت کی خدمت کی اور چار شعبان بروز جمعہ 2021 کو مولانا کی حرکت قلب رکنے کی وجہ سے موت واقع ہوگئی۔
مولانا مشیر حسین نقوی نے ہندوستان کے علاوہ دیگر ممالک میں بھی مجالس کو خطاب کیا اور اپنے خطاب میں صدا کربلا کے پیغام کو عام کیا اور دنیاوی و دینی تعلیم اتحاد کو اپنی مجلسوں کا موضوع بنایا۔ مولانا کی خدمات ان کو حیات جاوید عطا کر گئی ہیں، اس کی وجہ سے مولانا کو ہمیشہ یاد کیا جائے گا۔
مجلس کے اختتام پر انجمن غنچہ اسلام سرسی نے نوحہ خوانی و سینہ زنی کر کربلا کے شہیدوں کو پرسہ دیا اور مولانا کی مغفرت کی دعا کی ۔