ریاست اترپردیش کے ضلع سہارنپور کے قصبہ دیوبند میں ایک مشہور سرجن سے رنگداری وصول کرکے بھاگ رہے دو بدمعاشوں کو پولیس نے دیوبند منگلور روڈ پر گاؤں مرگپور کے گیٹ کے نزدیک تصادم کے بعد گرفتار کرلیا۔
گرفتار کیے گئے ملزمان کے پاس سے وصول نقدی سمیت ایک لائسنسی پسٹل طمنچہ پولیس نے برآمد کیا۔
شہر کے مقبرہ روڈ پرواقع ایک نرسنگ ہوم کے مینیجر ڈاکٹر راجیش شرما سے ملزمان 40 لاکھ روپے کی رنگداری کا مطالبہ کررہے تھے۔
واضح رہے کہ اوپیندر اور گاؤں دگچاڑہ کا باشندہ کلویر رنگداری وصول کرنے کے لیے نرسنگ ہوم پہنچے۔
اطلاع کے مطابق وہ ڈاکٹر راجیش شرما سے دولاکھ روپیہ کی رنگداری وصول کرکے کے بعد موٹر سائیکل سے بھاگ رہے تھے، اسی دوران پولیس کو اطلاع ملنے پر انہوں نے بدمعاشوں کا تعاقب کیا، اور دیوبند منگلور روڈ پر واقع مرگپور گیٹ پر بدمعاشوں اور پولیس کے درمیان تصادم ہوا، بدمعاشوں نے پولیس پر فائرنگ کی، اور جوابی کارروائی میں پولیس نے بھی فائرنگ کرتے ہوئے دونوں بدمعاشوں کو گرفتار کرلیا۔
بدمعاشوں کے پاس سے ایک لائسنسی پسٹل، ایک 315 بور کا طمنچہ، دو لاکھ روپے نقدی اور ایک موبائل بر آمد کی گئی، جسے پولیس نے ضبط کرلیا۔
کوتوالی انچارج آنند دیو مشرا نے بتایاکہ بدمعاش کئی روز سے ڈاکٹر کو پریشان کررہے تھے، جبکہ بدمعاشوں کے نمبر سرویلانس پر لیکر پولیس بدمعاشوں تک پہنچی ہے۔
انہوں نے کہاکہ پکڑے بدمعاشوں کا پہلے سے ہی جرائم ریکارڈ ہے، ملزموں کے خلاف کیس درج کرکے انہیں جیل بھیج دیا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ گینگ کے ماسٹر مائنڈ ایک ڈاکٹر اور ایک وکیل ہیں جن کی گرفتاری کی کوششیں جاری ہے۔
واضح رہے کہ ڈاکٹر راجیش شرما کا شمار شہر کے اہم سرجنوں میں کیا جاتا ہے، جبکہ پکڑے ملزم بھاڑے کے تھے اور ان کا کوئی ریکارڈ پولیس تھانہ میں نہیں ہے۔
ایسا خیال کیا جاتا ہے کہ اس پورے معاملہ کے پیچھے ایک ڈاکٹر اور وکیل کا ہاتھ ہے جو رنجش کے تحت اس واردات کو انجام تک پہنچانا چاہتے تھے، لیکن پولیس ابھی تک ان کو ظاہر نہیں کررہی ہے۔