ETV Bharat / state

پچھم پردیش مکتی مورچہ نے زرعی قوانین کے خلاف نکالی ریلی

author img

By

Published : Jan 22, 2021, 10:15 AM IST

کسان تنظیم پچھم پردیش مکتی مورچہ کی جانب سے مورچہ کے قومی صدر بھگت سنگھ ورما کی قیادت میں سیکڑوں کسانوں نے زرعی قوانین کے خلاف ٹریکٹر ریلی نکالی اس دوران احجاجیوں نے کسانوں کے ساتھ ہورہی زیادتی پرقدغن لگانے کی مانگ کی۔

پچھم پردیش مکتی مورچہ نے زرعی قوانین کے خلاف نکالی ریلی
پچھم پردیش مکتی مورچہ نے زرعی قوانین کے خلاف نکالی ریلی

ریاست اتر پردیش کے ضلع سہارنپور کے دیوبند میں کسان تنظیم پچھم پردیش مکتی مورچہ نکالی گئی اس ریلی میں کسان ٹریکٹر، ٹرالیوں اور موٹر سائکلوں پر سوار ہوکر احتجاج کیا، اسٹیٹ ہائیوے پر واقع جامعہ طبیہ تیراہے کے قریب پہنچ کر کسانوں نے شاہراہ جام کردیا اور جم کر نعرے بازی کی، بعد ازاں تلہیڑی چنگی، منگلو ر چوکی اور مظفرنگر چنگی سے ہوتے کسان جتھے کی شکل میں ایس ڈی ایم دفتر پر پہنچے اور کسانوں کے خلاف ہورہی زیادتی کی خلاف مظاہرہ کیا۔

ا س موقع پر تنظیم کے صدر بھگت سنگھ ورما نے کسانوں سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ مرکزی حکومت کے ذریعہ لائے گئے تین نئے زرعی قوانین کسانوں کو پھانسی کے پھندے پر لٹکانے کے مانند ہیں، جنہیں کسا ن کسی بھی صورت میں برداشت نہیں کریں گے۔

پچھم پردیش مکتی مورچہ نے زرعی قوانین کے خلاف نکالی ریلی

انہوں نے کہاکہ مرکزی حکومت اور وزیر اعظم کو ان قوانین کو ہر صورت میں واپس لیناہوگا، ان کا کہنا تھا کہ یہ قوانین نہ تو کسانوں کے مفاد میں ہیں اور نہ ہی عوام کو اس کا فائدہ پہنچے گا بلکہ کچھ کارپوریٹ گھرانوں کو اس سے فائدہ ہوگا، لیکن ملک کا کسان حکومت اور کارپوریٹ گھرانوں کے اس خواب کو پورا نہیں ہونے دے گا۔

اپنے خطاب میں انہوں نے کہاکہ کسانوں کو ان کی فصلوں کی واجب قیمت دلانے کے لیے سوامی ناتھن کمیشن کی رپورٹ کو نافذکیاجائے۔

گناّ کا نصف سیزن گزر گیاہے لیکن اترپردیش حکومت نے اب تک گنےّ کیق یمت کا اعلان نہیں کیاہے اور کسانوں کے 600 روپے فی کنٹل کے مطالبہ کو نظر انداز کردیاہے۔

اس کے علاوہ شوگر فیکٹریوں پر کسانوں کے بقایہ کے سلسلہ میں ابھی تک کوئی ٹھوس قدم نہیں اٹھایا گیا ہے اور سپریم کورٹ و ہائی کورٹ کی ہدایت کو بھی نظر انداز کیاجارہا ہے۔

احتجاجی کسانوں نے ایس ڈی ایم دیوبند راکیش کمار اور سی او رجنیش کمار اپادھیائے کو کسانوں کے مطالبہ پر مبنی 12 نکاتی یاد داشت سونپ کر صدر جمہوریہ کو ارسال کیا۔

کسانوں نے یاد داشت کے ذریعے صدر سے مطالبہ کیا ہے کہ پنجاب کے کسانوں کی طرز پر اترپردیش کے کسانوں کو بھی مفت بجلی دی جائے، کسانوں کے استحصال کو روکا جائے، کسانوں کے لیے ڈیژل کی قیمت 30 روپیہ لیٹر کی جائے، کسانوں کے لیے ٹول ٹیکس مفت کیے جائیں اور شوگر فیکٹریوں میں ہونے والی بدعنوانیوں اور کسانوں کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں پر قدغن لگایاجائے۔

ریاست اتر پردیش کے ضلع سہارنپور کے دیوبند میں کسان تنظیم پچھم پردیش مکتی مورچہ نکالی گئی اس ریلی میں کسان ٹریکٹر، ٹرالیوں اور موٹر سائکلوں پر سوار ہوکر احتجاج کیا، اسٹیٹ ہائیوے پر واقع جامعہ طبیہ تیراہے کے قریب پہنچ کر کسانوں نے شاہراہ جام کردیا اور جم کر نعرے بازی کی، بعد ازاں تلہیڑی چنگی، منگلو ر چوکی اور مظفرنگر چنگی سے ہوتے کسان جتھے کی شکل میں ایس ڈی ایم دفتر پر پہنچے اور کسانوں کے خلاف ہورہی زیادتی کی خلاف مظاہرہ کیا۔

ا س موقع پر تنظیم کے صدر بھگت سنگھ ورما نے کسانوں سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ مرکزی حکومت کے ذریعہ لائے گئے تین نئے زرعی قوانین کسانوں کو پھانسی کے پھندے پر لٹکانے کے مانند ہیں، جنہیں کسا ن کسی بھی صورت میں برداشت نہیں کریں گے۔

پچھم پردیش مکتی مورچہ نے زرعی قوانین کے خلاف نکالی ریلی

انہوں نے کہاکہ مرکزی حکومت اور وزیر اعظم کو ان قوانین کو ہر صورت میں واپس لیناہوگا، ان کا کہنا تھا کہ یہ قوانین نہ تو کسانوں کے مفاد میں ہیں اور نہ ہی عوام کو اس کا فائدہ پہنچے گا بلکہ کچھ کارپوریٹ گھرانوں کو اس سے فائدہ ہوگا، لیکن ملک کا کسان حکومت اور کارپوریٹ گھرانوں کے اس خواب کو پورا نہیں ہونے دے گا۔

اپنے خطاب میں انہوں نے کہاکہ کسانوں کو ان کی فصلوں کی واجب قیمت دلانے کے لیے سوامی ناتھن کمیشن کی رپورٹ کو نافذکیاجائے۔

گناّ کا نصف سیزن گزر گیاہے لیکن اترپردیش حکومت نے اب تک گنےّ کیق یمت کا اعلان نہیں کیاہے اور کسانوں کے 600 روپے فی کنٹل کے مطالبہ کو نظر انداز کردیاہے۔

اس کے علاوہ شوگر فیکٹریوں پر کسانوں کے بقایہ کے سلسلہ میں ابھی تک کوئی ٹھوس قدم نہیں اٹھایا گیا ہے اور سپریم کورٹ و ہائی کورٹ کی ہدایت کو بھی نظر انداز کیاجارہا ہے۔

احتجاجی کسانوں نے ایس ڈی ایم دیوبند راکیش کمار اور سی او رجنیش کمار اپادھیائے کو کسانوں کے مطالبہ پر مبنی 12 نکاتی یاد داشت سونپ کر صدر جمہوریہ کو ارسال کیا۔

کسانوں نے یاد داشت کے ذریعے صدر سے مطالبہ کیا ہے کہ پنجاب کے کسانوں کی طرز پر اترپردیش کے کسانوں کو بھی مفت بجلی دی جائے، کسانوں کے استحصال کو روکا جائے، کسانوں کے لیے ڈیژل کی قیمت 30 روپیہ لیٹر کی جائے، کسانوں کے لیے ٹول ٹیکس مفت کیے جائیں اور شوگر فیکٹریوں میں ہونے والی بدعنوانیوں اور کسانوں کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں پر قدغن لگایاجائے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.