نوئیڈا: ڈاکٹر بھاگوت (Mohan Bhagwat) نے کرشنانند ساگر کی کتاب 'وبھاجن کالین بھارت کے ساشی' کا اجرا کیا۔ کتاب کے بارے میں بتاتے ہوئے ڈاکٹر موہن بھاگوت نے کہا کہ تاریخ سب کو معلوم ہونی چاہیے۔ ماضی میں ہونے والی غلطیوں پر غمگین ہونے کی نہیں بلکہ سبق لینے کی ضرورت ہے۔ غلطیوں کو چھپانے سے ان سے چھٹکارا نہیں ملے گا۔
انہوں نے کہا نہ تو بھارت تقسیم سے خوش ہے اور نہ ہی اسلام کے نام پر تقسیم کرنے والے خوش ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسے سمجھنا ہوگا کیونکہ بھارت پر اسلام کا حملہ ہوا تھا اور گرو نانک دیو جی نے خبردار کیا تھا اور کہا تھا کہ یہ حملہ ملک اور سماج پر ہے نہ کہ کسی ایک عبادت پر۔
ڈاکٹر بھاگوت نے سنگھ کے بانی ڈاکٹر ہیڈگیوار کے وژن کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ سنہ 1930 میں ڈاکٹر ہیڈگیوار نے ہندو سماج کو منظم ہونے کی تلقین کی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: اگر ساورکر کی بات سنی ہوتی تو بٹوارہ نہیں ہوتا: بھاگوت
ڈاکٹر بھاگوت نے سوال اٹھایا کہ اگر ہمارے لیڈر پاکستان کا مطالبہ مسترد کر دیتے تو کیا ہوتا؟ انہوں نے کہا کہ کچھ نہیں ہوتا، لیکن اس وقت کے لیڈروں کو اپنے آپ پر یقین نہیں تھا۔ وہ جھکتے ہی گئے۔