ETV Bharat / state

Waqf Properties Survey:  ستر ہزار سے زائد وقف پراپرٹیز کا سروے مکمل

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے شعبہ انٹر ڈسپلنری ریموٹ سینسنگ کو وقف کونسل وزارت اقلیتی امور نے جولائی 2019 میں وقف پراپرٹیز کے سروے کی ذمہ داری دی تھی جو اب تقریبا مکمل ہوچکی ہے، سروے سے وقف پراپرٹیز پر غیر قانونی قبضہ کا بھی پتہ چلا ہے۔ Over seventy Thousand waqf properties survey Completed

ستر ہزار سے زائد وقف پراپرٹیز کا سروے مکمل
ستر ہزار سے زائد وقف پراپرٹیز کا سروے مکمل
author img

By

Published : Aug 12, 2022, 7:44 PM IST

علیگڑھ: ریاست اتر پردیش، اتراکھنڈ، بہار اور دہلی میں موجود وقف پراپرٹیز کا جی آئی ایس، جی پی ایس سروے کرکے ڈاٹا اپلوڈ کرنے کی ذمہ داری چار سال قبل جولائی 2019 میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے شعبہ انٹر ڈسپلنری ریموٹ سینسنگ کو وقف کونسل وزارت اقلیتی امور نے دی تھی جس کو سروے سے جڑے تقریبا ڈیڑھ سو لوگ خوش اسلوبی کے ساتھ مکمل کررہے ہیں، سروے کا کام تقریبا مکمل ہوچکا ہے جو ایک بہترین مثال ہے۔

ستر ہزار سے زائد وقف پراپرٹیز کا سروے مکمل

تقریبا پچاس سال کے بعد ہوئے وقف پراپرٹی کے اس سروے میں سرویئرز کو کافی پریشانی کا سامنا بھی کرنا پڑا جس میں وقف پروپرٹیز پر ناجائز قبضہ بھی ملے ہیں۔ وقف پراپرٹی کے سروے سے متعلق تمام تفصیلات حکومت کی ہدایات کے مطابق اب WAMSI نامی پورٹل پر اپ لوڈ کر دی گئی ہیں یعنی آپ اب کبھی بھی کہیں پر بھی بیٹھ کر وقف پراپرٹی کی تفصیلات تصاویر کے ساتھ WAMSI نامی پورٹل پر وقف پروپرٹی نمبر کی مدد سے حاصل کر سکتے ہیں۔

وقف پراپرٹیز سروے کے کوآرڈینیٹر پروفیسر شاداب خورشید نے بتایا کہ ریاست اترپردیش میں تقریبا ایک لاکھ تیتیس ہزار کے قریب وقف پراپرٹیز ہیں جن میں سے ستر ہزار کے قریب کا سروے مکمل ہوچکا ہے اس میں بہت سے ایسے حقائق منظر عام پر آئے ہیں جس سے وقف کی پراپرٹیز پر ناجائز قبضے کا بھی معلوم چلتا ہے۔ جولائی 2019 میں یہ پروجیکٹ ہم کو ملا تھا جو تقریباً مکمل ہو چکا ہے جس کی تمام تفصیلات ہدایت کے مطابق حکومت کو بھیج دی گئی ہیں آئندہ ایک مہینے میں یہ پروجیکٹ مکمل ہو جائے گا۔

ریاست اترپردیش کی کل تقریبا ایک لاکھ تیتیس ہزار وقف پراپرٹیز ہیں۔ جس میں تقریبا 5562 شیعہ وقف پراپرٹی شامل ہے۔ اے ایم اے کی جانب سے گزشتہ چار برسوں میں کیے گئے سروے میں کل 88683 وقف پراپرٹیز کا سروے کیا گیا ہے جس کی رپورٹ بناکر مرکزی وقف کونسل کو بھیج دی گئی ہے۔

غور طلب ہے کہ حکومت مزید کام کی ذمہ داری بھی اے ایم یو کے سپرد کرنا چاہتی لیکن یونیورسٹی انتظامیہ کی عدم دلچسپی کے سبب ابھی تک اس پر کوئی فیصلہ نہیں لیا گیا ہے جس کو لے کر سروے میں شامل سرویئر فکرمند ہیں۔

اطلاع کے مطابق اس سروے میں گزشتہ چار برسوں سے تقریبا ڈیڑھ سو سرویئر جڑے ہوئے ہیں، یقین جن کے روزگار بھی اس سروے سے ہیں اس لیے سرویئر زیادہ فکر مند دیکھ رہے ہیں۔ ان کی خواہش ہے کہ بچے ہوئے سروے کے کام کو بھی وہی مکمل کریں کیونکہ اب ان کو سروے کرنے کا پورا پروسس اچھے سے آگیا ہے جس کے سبب وہ آگے کا بچا ہوا کام باآسانی اور خوش اسلوبی کے ساتھ کر سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: Protest Against Firing in AMU: اے ایم یو کے آرٹ فیکلٹی میں فائرنگ سے ناراض طلبہ کا احتجاج

علیگڑھ: ریاست اتر پردیش، اتراکھنڈ، بہار اور دہلی میں موجود وقف پراپرٹیز کا جی آئی ایس، جی پی ایس سروے کرکے ڈاٹا اپلوڈ کرنے کی ذمہ داری چار سال قبل جولائی 2019 میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے شعبہ انٹر ڈسپلنری ریموٹ سینسنگ کو وقف کونسل وزارت اقلیتی امور نے دی تھی جس کو سروے سے جڑے تقریبا ڈیڑھ سو لوگ خوش اسلوبی کے ساتھ مکمل کررہے ہیں، سروے کا کام تقریبا مکمل ہوچکا ہے جو ایک بہترین مثال ہے۔

ستر ہزار سے زائد وقف پراپرٹیز کا سروے مکمل

تقریبا پچاس سال کے بعد ہوئے وقف پراپرٹی کے اس سروے میں سرویئرز کو کافی پریشانی کا سامنا بھی کرنا پڑا جس میں وقف پروپرٹیز پر ناجائز قبضہ بھی ملے ہیں۔ وقف پراپرٹی کے سروے سے متعلق تمام تفصیلات حکومت کی ہدایات کے مطابق اب WAMSI نامی پورٹل پر اپ لوڈ کر دی گئی ہیں یعنی آپ اب کبھی بھی کہیں پر بھی بیٹھ کر وقف پراپرٹی کی تفصیلات تصاویر کے ساتھ WAMSI نامی پورٹل پر وقف پروپرٹی نمبر کی مدد سے حاصل کر سکتے ہیں۔

وقف پراپرٹیز سروے کے کوآرڈینیٹر پروفیسر شاداب خورشید نے بتایا کہ ریاست اترپردیش میں تقریبا ایک لاکھ تیتیس ہزار کے قریب وقف پراپرٹیز ہیں جن میں سے ستر ہزار کے قریب کا سروے مکمل ہوچکا ہے اس میں بہت سے ایسے حقائق منظر عام پر آئے ہیں جس سے وقف کی پراپرٹیز پر ناجائز قبضے کا بھی معلوم چلتا ہے۔ جولائی 2019 میں یہ پروجیکٹ ہم کو ملا تھا جو تقریباً مکمل ہو چکا ہے جس کی تمام تفصیلات ہدایت کے مطابق حکومت کو بھیج دی گئی ہیں آئندہ ایک مہینے میں یہ پروجیکٹ مکمل ہو جائے گا۔

ریاست اترپردیش کی کل تقریبا ایک لاکھ تیتیس ہزار وقف پراپرٹیز ہیں۔ جس میں تقریبا 5562 شیعہ وقف پراپرٹی شامل ہے۔ اے ایم اے کی جانب سے گزشتہ چار برسوں میں کیے گئے سروے میں کل 88683 وقف پراپرٹیز کا سروے کیا گیا ہے جس کی رپورٹ بناکر مرکزی وقف کونسل کو بھیج دی گئی ہے۔

غور طلب ہے کہ حکومت مزید کام کی ذمہ داری بھی اے ایم یو کے سپرد کرنا چاہتی لیکن یونیورسٹی انتظامیہ کی عدم دلچسپی کے سبب ابھی تک اس پر کوئی فیصلہ نہیں لیا گیا ہے جس کو لے کر سروے میں شامل سرویئر فکرمند ہیں۔

اطلاع کے مطابق اس سروے میں گزشتہ چار برسوں سے تقریبا ڈیڑھ سو سرویئر جڑے ہوئے ہیں، یقین جن کے روزگار بھی اس سروے سے ہیں اس لیے سرویئر زیادہ فکر مند دیکھ رہے ہیں۔ ان کی خواہش ہے کہ بچے ہوئے سروے کے کام کو بھی وہی مکمل کریں کیونکہ اب ان کو سروے کرنے کا پورا پروسس اچھے سے آگیا ہے جس کے سبب وہ آگے کا بچا ہوا کام باآسانی اور خوش اسلوبی کے ساتھ کر سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: Protest Against Firing in AMU: اے ایم یو کے آرٹ فیکلٹی میں فائرنگ سے ناراض طلبہ کا احتجاج

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.