نوئیڈا: اتر پردیش كے نوئیڈا میں بی جے پی كے رہنما شری كانت تیاگی كی خاتون كے ساتھ بدكلامی كے واقعے كے بعد اپوزیشن جماعتوں نے حكمراں جماعت بی جے پی كو گھیرنے كی كوشش تیز كردی ہے۔ نوئیڈا کے ہائی پروفائل شری کانت تیاگی معاملے میں تیاگی سماج کے لوگوں میں کافی غم و غصہ پایا جا رہا ہے۔ تیاگی سماج كے رہنماؤں كی جانب سے بیان بازی كا سلسلہ جاری ہے۔ Tyagi Community To Conduct Maha Panchyat
اسی درمیان رکن پارلیمنٹ مہیش شرما اور تیاگی رہنما مانگے رام تیاگی کے درمیان ہوئی فون پر بات چیت کی آڈیو وائرل ہونے پر منگے رام تیاگی سے ہوئی بات چیت میں اُنہوں نے کہا کی تیاگی سماج کے لوگوں کو بلاوجہ پریشان کیا جا رہا ہے۔ ہم کہنا چاہتے ہیں کہ جس نے غلطی کی ہے اس کو سزا ملنی چاہیے لیكن ان كی فیملی کو کیوں پریشان کیا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:RLD Supports Shrikant آر ایل ڈی نے بی جے پی لیڈر شریکانت تیاگی کی حمایت کی
انہوں نے كہا كہ تیاگی سماج ہمیشہ بی جے پی کی حمایت میں کھڑا رہا ہے۔ ہمیں ہی حکومت میں پریشان کیا جا رہا ہے۔ پہلے اس حکومت میں مسلمانوں کو پریشان کیا گیا۔ اس كے بعد کسانوں کو پریشان کیا گیا۔ جاٹوں کی پریشانیوں میں بھی اضافہ کیا گیا۔ Srikant Tyagi Case Update
ان كا كہنا ہے كہ اب تیاگی سماج کو پریشان کیا جا رہا ہے۔ اس کو ہم بالکل بھی برداشت نہیں کریں گے۔ ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ یا تو 21 اگست تک شری کانت تیاگی کو رہا کیا جائے ۔اگر ایسا نہیں ہوتا ہے تو اسی دن یعنی 21 اگست کو ہی غازی آباد میں تیاگی سماج کی جانب سے حکومت کے خلاف مہا پنچایت کا انعقاد کیا جائے گا۔ اس مہا پنچایت میں بھارتی کسان یونین بھی كی شركت متوقع ہے۔