ممتاز دینی درسگاہ دار العلوم دیوبند نے کوورنا وبا کے مد نظر مسلمانوں سے اپیل کی ہے کہ انہیں انتظامیہ کی ہدایات پر پوری طرح عمل کرنا چاہئے اور جمعہ کی نماز بھی حکومتی گائیڈ لائنز کے مطابق ادا کرنی چاہیے۔
دارالعلوم دیوبند کے قائم مقام مہتمم قاری سید عثمان منصور پوری نے دار العلوم دیوبند کے مفتیان کرام سے تحریری سوال کرتے ہوئے معلوم کیا تھا کہ اس وقت ملک میں ہی نہیں بلکہ پوری دنیا میں کورونا کی دوسری لہر جاری ہے اور اس کے پیش نظر بھیڑ بھاڑ سے منع کیا جارہا ہے، کل جمعہ بھی ہے لہٰذا موجودہ صورت حال میں مسلمانوں کو جمعہ کے سلسلہ میں کیا کرنا چاہیے؟ اس سلسلہ میں شرعی رہنمائی فرما کر ممنون فرمائیں۔
اس سوال کے جواب میں 2 رمضان المبارک کو دارالعلوم دیوبند کے مفتیان کرام مفتی حبیب الرحمن خیر آبادی، مفتی محمود بلند شہری، مفتی زین الاسلام قاسمی، مفتی وقار علی اور مفتی نعمانی سیتاپوری کے دستخط سے جاری فتوے میں کہا گیا ہے کہ ملک کی موجودہ صورت حال میں جمعہ کے سلسلہ میں مسلمانوں کو مقامی انتظامیہ کی ہدایات کا لحاظ رکھنا چاہیے اور اگر کسی جگہ کچھ لوگ مسجد میں جمعہ کی نماز نہ ادا کر سکیں تو وہ مسجد کے علاوہ کسی دوسری مناسب جگہ جیسے ہال یا بیٹھک وغیرہ میں شرائط جمعہ کی رعایت کے ساتھ جمعہ کی نماز ادا کریں، یعنی امام کے علاوہ کم از تین بالغ مرد مقتدی ہوں اور کسی نمازی کو قانونی پابندی کے علاوہ کسی اور وجہ سے جمعہ میں شرکت سے منع نہ کیا جائے اور اگر خدا نخواستہ کسی شخص یا کچھ لوگوں کے لیے جمعہ کی کوئی صورت نہ بن سکے تو وہ ظہر کی نماز تنہا ادا کریں، جماعت نہ کریں۔
واضح رہے کہ کورونا وائرس کو دیکھتے ہوئے گزشتہ سال بھی دارالعلوم دیوبند نے اسی طرح کا فتویٰ جاری کیا تھا، جس کو موجودہ حالات میں ایک مرتبہ پھر ریپیٹ کیا گیا ہے۔