ریاست اترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ میں 'الامام ویلفیئر ایسوسی ایشن' کے قومی صدر عمران حسن صدیقی نے ایک پریس کانفرنس منعقد کی۔ اس موقع پر انہوں نے مسلم سماج کے مسائل پر سوال اٹھاتے ہوئے قوم کے رہنماؤں سے اپیل کی ہے کہ وہ ایک پلیٹ فارم پر آئیں اور سیاسی جماعتوں سے مل کر اپنی سیاسی پکڑ کو مضبوط بنائیں۔
عمران حسن صدیقی نے کہا کہ اگر مسلم تنظیموں اور مسلم سیاسی جماعتوں نے ایمانداری سے کام لیا تو اتحاد بھی ہو سکتا ہے اور اتفاق رائے سے قوم و سماج کی ترقی میں اپنا اہم رول بھی ادا کر سکتے ہیں۔ لیکن خود کو ہی پیشوا ماننے پر ایک پلیٹ فارم پر آنا مشکل ہوگا۔
الامام ویلفیئر ایسوسی ایشن کے صدر نے کہا کہ مسلمانوں کی سیاسی ونگ قائم کرنے میں مسلم پرسنل لا بورڈ اور جمیعت علماء کو آگے آنا ہوگا کیونکہ ان کے ماننے والوں کی پورے ملک میں بڑی تعداد ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے قوم کے لوگ آپس میں ہی ایک دوسرے پر الزام تراشی کرتے ہیں۔ لیکن ایمانداری سے کام کرنے پر یہ پریشانی دور ہو جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: یو پی میں حج کی درخواستوں میں نمایاں کمی
عمران حسن نے کہا کہ اگر شخصیت پرستی کو کنارے کرکے قوم کے مسائل پر بات چیت ہوگی، تبھی کوئی نتیجہ حاصل ہوگا۔ ابھی یہ ہو رہا ہے کہ مسلم تنظیموں میں باپ کے بعد بیٹے کو یا اپنے ہی خاندان کے افراد کو پوری ذمہ داری دے دی جاتی ہے۔ جب تک یہ سلسلہ جاری رہے گا تب تک کچھ ہونے والا نہیں۔
عمران صدیقی نے بتایا کہ ہم مسلسل علمائے کرام اور سیاسی جماعتوں کے ساتھ بات چیت کر رہے ہیں۔ شیعہ علمائے کرام، بریلوی علماء کرام اور دیگر لوگوں سے بھی بات چیت کریں گے اور اس بات پر اتفاق رائے ہوگی کہ سبھی کو ان کے آبادی کے حساب سے حق دیا جائے۔
'الامام ویلفیئر ایسوسی ایشن' کے قومی صدر عمران حسن صدیقی نے کہا کہ ابھی یہ بتانا مشکل ہے کہ اترپردیش میں سنہ 2022 میں اسمبلی انتخابات تک ایک پلیٹ فارم پر ہوں گے یا نہیں۔
انہوں نے کہا کہ جو بھی مسلم سیاسی جماعتوں کے لیڈران ہیں انہیں یہ طے کرنا ہوگا کہ قوم پہلے ہے یا ان کی پارٹی۔ اگر ایسا نہیں ہوا تو سیاسی جماعتوں کو عوام کو جواب دینا ہوگا۔