مظفرنگر:مرکزی حکومت کی جانب سے یکساں سول کوڈ (یو سی سی) کے نفاذ کیے جانے کے حوالے سے جہاں ملک بھر کی تمام اپوزیشن جماعتیں متحد ہو کر اس قانون کی مخالفت کر رہی ہیں، وہیں ہندوستان کی سب سے بڑی اسلامی تنظیم جمعیت علمائے ہند نے بھی یکساں سول کوڈ کی سخت مخالفت کی ہے۔ جمع کے دین کو یوم دعا کے طور پر منایا گیا اس موقع پر جمعیۃ علماء ہند کی جانب سے مظفر نگر کی تمام مساجد کے باہر بار کوڈ لگایا گیا.
جمیعت علماء کے ریاستی سکریٹری قاری ذاکر حسین نے بتایا کہ جمعیۃ علماء ہند نے اس کے ذریعے معاشرے کے لوگوں کو اس کانون کو لیکر آگاہ کیا ہے،اس حوالے سے مختلف مساجد پر بارکوڈز لگائے گئے ہیں کیونکہ یہ خلاف آئین قانون ہے، حکومت قانون کے نام پر یکساں سول کوڈ لانے جا رہی ہے، ہم اس قانون کی مخالفت کرتے ہیں، یہ قانون ہندوستان کے آئین کے خلاف ہے، یہ قانون ملک کی یکجہتی اور سالمیت کو توڑنے والا قانون ہے۔
یہ بھی پڑھیں:Seema Haider Love Story سیما حیدر ملک کیلئے خطرہ ہے، مولانا شہاب الدین رضوی
قبائلیوں کے قوانین اس سے متاثر ہو رہے ہیں۔ اس قانون سے ایس ٹی ایس سی قانون بھی متاثر ہوگا، دلت بھائیوں کا ریزرویشن بھی ختم ہوجائے گا، اس لیے ہم کہتے ہیں کہ ہمیں اس طرح کے قانون پر اعتراض ہے جس سے کسی کے جذبات کو ٹھیس پہنچے۔ ہم اس قانون کی مخالفت احتجاجی مظاہرہ کرکے نہیں کر رہے بلکہ اعتراض ظاہر کر کے کر رہے ہیں۔ جمعیت قومی مفاد میں اس قانون کی مخالفت کر رہی ہے اور کرتی رہے گی۔