اتر پردیش کے ایودھیا میں بابری مسجد انہدام کیس میں جمعرات کو مرلی منوہر جوشی سی بی آئی کی خصوصی عدالت میں پیش ہوئے۔
ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ کی جانے والی سماعت میں بی جے پی کے سینئر رہنما اور سابق مرکزی وزیر مرلی منوہر جوشی کا بیان ریکارڈ کیا گیا۔
واضح رہے کہ سی بی آئی کے خصوصی جج ایس کے یادو نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے مرلی منوہر جوشی اور ایل کے اڈوانی کے بیانات ریکارڈ کرنے کی ہدایت کی تھی۔
وہیں جمعہ کے روز ایل کے اڈوانی ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے خصوصی سی بی آئی عدالت میں اپنا بیان درج کرایں گے۔
خصوصی سی بی آئی جج ایس کے یادو نے اس معاملے میں دونوں رہنماؤں کے بیانات ریکارڈ کرنے کے لئے تاریخ طے کی ہے۔
بابری مسجد انہدام کیس میں اب تک 32 ملزمان کا بیان ریکارڈ کیا جا چکا ہے۔ اس معاملے میں اترپردیش کے سابق وزیر اعلی اور راجستھان کے سابق گورنر کلیان سنگھ اور سابق مرکزی وزیر اوما بھارتی کے بیانات پہلے ہی درج کئے جا چکے ہیں۔
سپریم کورٹ کے حکم کے بعد سی بی آئی کی خصوصی عدالت روزانہ اس کیس کی سماعت کررہی ہے۔ اس کیس کی سماعت 31 اگست تک مکمل کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔
یہ بھی بڑھیں: قربانی کا بدل اور آن لائن بکروں کی خریداری کیا ممکن ہے ؟
جمعہ کے روز ایل کے اڈوانی کی پیشی کے پہلے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے ان سے ملاقات کی تھی۔ دونوں رہنماؤں کے درمیان ملاقات تقریبا 30 منٹ تک جاری رہی۔
ذرائع کے مطابق بابری مسجد انہدام کیس میں اڈوانی کی پیشی سے قبل دونوں رہنماؤں نے اہم پہلوؤں پر بات چیت کی ہے۔
واضح رہے کہ 'ایودھیا میں 6 دسمبر 1992 کو کارسیکو نے بابری مسجد کو مسمار کردیا تھا۔اس معاملے میں ایل کے اڈوانی، مرلی منوہر جوشی، اوما بھارتی اور کلیان سنگھ کے خلاف مقدمات چل رہے ہیں