واضح رہے کہ مراداباد کے تھانہ ٹھاکر دوارا علاقہ میں ایک سرکاری اسکول کے ٹیچر کے ساتھ صبح کے وقت ملزمان نے لوٹ کی واردات کو انجام دیا تھا اور اس کے بعد ملزمان پیسوں کا بٹوارا کرنے کے اور دوسری واردات کو انجام دینے کے لیے ایک مقام پر جمع ہوئے تھے لیکن پولیس کو اس کی پہلے ہی خبر مل چکی تھی۔
جب ملزمین واردات انجام دینے کے لیے طئے شدہ مقام پر پہنچے تب ان کا مقابلہ پولیس سے ہوگیا اور پولیس نے تھوڑی مشقت کے بعد پانچوں کو گرفتار کر لیا جس کے بعد سب ہی ملزمان کا میڈیکل کر انھیں جیل بھیج دیا گیا ہے۔
پولیس نے بتایا کہ اس معاملے میں کلیدی ملزم کی اگلے ماہ شادی تھی اور اس نے شادی میں اپنے شوق پورے کرنے کے لیے اپنے دوستوں کے ساتھ یہ واردات انجام دی، گرفتار شدہ ملزمان میں سے دو افراد ایک نجی اسپتال میں کمپاؤنڈر کی ملازمت کرتے ہیں جنھیں اب جیل بھیج دیا گیا ہے۔