مرادآباد: اترپردیش کے ضلع مرادآباد میں قانون ساز کونسل کے گریجویٹ اور ٹیچر کی سیٹوں کے لیے ووٹنگ کے درمیان بی جے پی اور سماج وادی کے رہنماوں کے درمیان جھڑپ ہو گئی اس سے علاقے میں کشیدگی پھیل گئی۔ الزام ہے کہ سماج وادی پارٹی کے پولنگ ایجنٹس کو اندر نہیں جانے دیا جا رہا ہے۔ اسی معاملے پر جھگڑا ہوا۔ پولیس نے جائے وقوع پر پہنچ کر ہنگامہ کرنے والے سماج وادی پارٹی کے رہنما کو اپنی تحویل میں لے لی۔ ہنگامہ کرنے والے سماج وادی پارٹی کے کارکنان کو پولنگ بوتھ سے باہر نکال کر پھینک دیا گیا ہے۔ ہنگامہ آرائی کی اطلاع ملتے ہی ڈی ایم اور ایس ایس پی بھی موقع پر پہنچ گئے۔
مرادآباد میں قانون ساز کونسل کے گریجویٹ/ٹیچر کے عہدے کے لیے ضلع کے 16 پولنگ اسٹیشنوں کے 39 بوتھوں پر ووٹنگ ہو رہی ہے۔ 32 ہزار ووٹرز اپنے ووٹ کا استعمال کر رہے ہیں۔ مرادآباد بلاک ڈیولپمنٹ آفس میں اس وقت ہنگامہ مچ گیا جب ایس پی کے ذریعہ مقرر کردہ ایجنٹوں کو اندر جانے سے روک دیا گیا۔ اطلاع ملتے ہی ایس پی کے میٹروپولیٹن صدر شان علی سانو موقع پر پہنچے اور اس کے خلاف احتجاج کیا۔مرادآباد کے بی جے پی بلاک سربراہ منیش ان سے جھگڑ پڑے۔ کچھ ہی دیر میں بی جے پی اور ایس پی کارکنان کے درمیان ہاتھا پائی شروع ہوگئی۔ موقع پر موجود پولیس کارکنوں کو باہر نکال دیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں:MLC Election مرادآباد میں سکیورٹی انتظامات کے درمیان ایم ایل سی کے لیے ووٹنگ جاری