اس واقعہ کے بعد اپنے والد کے خوف سے وہ ریل میں ایک نامعلوم شخص کے ساتھ خود کی جان بچانے کے لئے چلی گئیں تھی، لیکن اس شخص نے اس نابالغ لڑکی کو 50 ہزار روپے میں فروخت کردیا تھا۔
اس واقعہ کے پانچ برس بعد ایس ٹی ایف نے لڑکی کو برآمد کیا۔ اس دوران وہ 19 برس کی ہوچکی ہے اور اس کی تین برس کی بیٹی بھی ہے۔
پولیس کے مطابق لڑکی کو کورٹ کے سامنے پیش کیا جائے گا جس کے بعد آگے کی کاروائی کی جائے گی۔
لڑکی کے والد نے الزام عائد کرتے ہوئے بتایا کہ ' سنہ 2014 میں ایک رشتہ دار کی شادی میں 4 لڑکوں نے میری بیٹی کو بہلا پھسلا کر اغوا کر لیا تھا اور پھر نامعلوم شخص کو فروخت دیا۔'
انہوں نے کہا کہ 'ایس ٹی ایف نے میر بیٹی کو ایک بند کمرے سے برآمد کیا ہے'۔
پولیس کے مطابق لڑکی کو دھوکا ملنے کے بعد وہ اپنے والد کے خوف سے گھر نہیں گئی اور کانپور چلی گئی، جہاں اس کو نامعلوم شخص نے فروخت کردیا اور اسکی شادی کرادی۔
پولیس نے کہا کہ 'جن چار لڑکوں پر اس معاملے میں چارچ شیٹ دائر ہوئی تھی، وہ بے قصوروار ہیں انہیں جلد رہا کر دیا جائے گا۔'