ان کا مطالبہ ہے کہ حکومت جلد از جلد پرنسپل سیکرٹری کو عہدے سے برطرف کرے۔
اتر پردیش کی دارلحکومت لکھنؤ میں آج حج کمیٹی کے دفتر میں اس وقت ماحول گرم ہو گیا جب یو پی اقلیتی محکمہ کے اعلی افسران آج اپنے ہی 'پرنسپل سیکرٹری بی ایل مینا' پر سنگین الزامات لگاتے ہوئے نعرہ بازی کی اور پرنسپل سیکریٹری کو فورا عہدے سے برطرف کرنے کا مطالبہ کیا۔
ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران 'جواہر بھون دفتر کے سیکرٹری ڈی کے مشرا' نے بتایا کہ پرنسپل سیکرٹری 'بی ایل مینا' کا ذہنی توازن بگڑ گیا ہے۔ وہ اعلی افسران سے لے کر ملازمین سبھی سے بدسلوکی اور گالی گلوچ کرتے ہیں۔
اس کے علاوہ وہ تھوڑی تھوڑی باتوں پر جانچ کروا کر ڈراتے دھمکاتے بھی ہیں۔ڈی کے مشرا نے کہا کہ پرنسپل سیکرٹری بی ایل مینا اپنی اہلیہ کے ساتھ مل کر سبھی کو پریشان کر رہے ہیں لہذا ہمارا حکومت سے مطالبہ ہے کہ آج ہی پرنسپل سیکریٹری بی ایل مینا کو عہدے سے برطرف کر کے انہیں راجستھان بھیج دیا جائے۔
اگر ایسا نہ ہوا تو اقلیتی محکمہ کے سارے کام کاج بند کر دیئے جائیں گے۔جوائنٹ ڈائریکٹر ایس این پانڈے، مدرسہ بورڈ کے رجسٹرار آر پی سنگھ کے ساتھ دیگر افسران چیف سیکرٹری سے ملاقات کرنے گئے لیکن چیف سیکرٹری موجود نہیں تھے۔
ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران جوائنٹ ڈائریکٹر ایس این پانڈے نے بتایا کہ چیف سیکرٹری کو میمورنڈم دینے گئے تھے لیکن ان سے ملاقات نہیں ہو پائی۔ ایس این پانڈے نے بتایا کہ پرنسپل سیکرٹری بی ایل مینا ہر روز صبح سے رات 12 بجے تک افسران کے ساتھ ملازمین کو بلا وجہ پریشان کرتے ہیں۔
یہاں تک کہ وہ خاتون افسران کا بھی خیال نہیں رکھتے اور انہیں بھی تنگ کرتے ہیں۔جوائنٹ ڈائریکٹر ایس این پانڈے نے بتایا کہ ہم لوگ گزشتہ تین ماہ سے ہر روز اپنی بےعزتی برداشت کر رہے ہیں لیکن پرنسپل سیکریٹری کا رویہ تبدیل نہیں ہوا، تب آخر کار آج ہم لوگوں نے چیف سیکرٹری سے ملاقات کرکے اپنی بات ان تک پہنچانے کے لیے یہاں جمع ہوئے ہیں۔
احتجاج کے دوران محکمہ کے ڈائریکٹر، جوائنٹ ڈائریکٹر، خصوصی سیکریٹری سمیت دیگر افسران و ملازمین مردہ باد کے نعرے لگاتے ہوئے پہلے حج کمیٹی کے دفتر پر جمع ہوئے۔ یہاں پر پہنچے پرنسپل سیکریٹری بی ایل مینا سے دھکا مکی کی گئی، جس کے بعد وہ واپس چلے گئے تھے۔
قابل ذکر ہے کہ اقلیتی محکمہ کے اعلی افسران کے ساتھ ملازمین بھی پریشان ہیں تاہم چند ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ پرنسپل سیکرٹری بی ایل مینا ایماندار افسر ہیں، جس کی وجہ سے افسران سے لے کر ملازمین سبھی نے ان کے خلاف سازش کی ہے۔