ETV Bharat / state

نابالغ لڑکی کا اجتماعی ریپ - چار نوجوانوں نے نابالغ لڑکی کو بہلا پھسلاکر اغوا کیا

دیوبند میں چار نوجوانوں نے پہلے ایک نابالغ لڑکی کو اغوا کیا، اور پھر اس کے ساتھ اجتماعی جنسی زیادتی کی۔

نابالغ لڑکی کا اجتماعی ریپ
نابالغ لڑکی کا اجتماعی ریپ
author img

By

Published : Jan 2, 2020, 4:00 AM IST

ریاست اترپردیش کے ضلع سہارنپور کے دیوبند علاقے میں چار نوجوانوں نے نابالغ لڑکی کو بہلا پھسلاکر اس کو اغوا کرکے اس کی اجتماعی عصمت دری کی، جبکہ گھر والوں کا الزما ہے کہ متاثرہ جب اپنی شکایت لے کر کوتوالی پہنچی تو پولیس نے اس کی کوئی مدد نہیں کی۔

گزشتہ 3 ماہ سے متاثرہ لڑکی اپنے گھر والوں کے ساتھ انصاف کے لیے دیوبند کوتوالی کے چکر کاٹ رہی ہے، لیکن اسے انصاف نہیں مل رہا ہے۔

نابالغ لڑکی کا اجتماعی ریپ

متاثرہ کا الزام ہے کہ ملزم فریق نے 11 دسمبر کو بھی اس کو اغوا کرنے کی کوشش کی تھی، اس واقعے کی تحریر بھی پولیس کو دی گئی تھی، لیکن پولیس نے ملزم کو نہیں گرفتار کیا۔

اطلاع کے مطابق گاندھی کالونی کی رہنے والی نابالغ لڑکی نے بتایا کہ تین ماہ قبل شہر کے محلہ سرائے مالیان کے باشندے اور اس کے تین ساتھی اس کو بہلا پھسلاکر اغوا کرکے مظفرنگر کے پور قاضی لے گئے۔

نابالغ نے الزام لگایا کہ چاروں نوجوانوں نے پور قاضی میں اس کے ساتھ اجتماعی ریپ کیا، اور اگلے دن اسے دیوبند میں ایک مقام پر چھوڑ کر فرار ہوگئے۔

متاثرہ لڑکی اپنے والدین کے ہمراہ کوتوالی پہنچی اور ملزم کے خلاف تحریر دی، لیکن پولیس نے اس تحریر پر اب تک کوئی کارروائی نہیں کی۔

اس کے بعد 11 دسمبر کوملزم نے ایک مرتبہ پھر اس کو اغوا کرنے کی کوشش کی، متاثرہ خاندان نے ملزم کے خلاف ایک بار پھر شکایت کی، لیکن پھر بھی پولیس نے کوئی کارروائی نہیں کی۔

بدھ کے روز متاثرہ ایک بار پھر اپنے کنبہ کے افراد کے ساتھ کوتوالی پہنچی اور پولیس پر ملزموں کے ساتھ ملی بھگت کرنے کا الزام عائد کیا، لیکن بدھ کے روز جب میڈیا والوں نے اس واقعے کو لیکر خبر شروع کی تو پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے متاثرہ کا بیان ریکارڈ کرلیا۔

ایسا بتایا جاتا ہے کہ پولیس نے خاتون کی تحریر پر ایک ملزم کوحراست میں بھی لے لیا ہے۔

ریاست اترپردیش کے ضلع سہارنپور کے دیوبند علاقے میں چار نوجوانوں نے نابالغ لڑکی کو بہلا پھسلاکر اس کو اغوا کرکے اس کی اجتماعی عصمت دری کی، جبکہ گھر والوں کا الزما ہے کہ متاثرہ جب اپنی شکایت لے کر کوتوالی پہنچی تو پولیس نے اس کی کوئی مدد نہیں کی۔

گزشتہ 3 ماہ سے متاثرہ لڑکی اپنے گھر والوں کے ساتھ انصاف کے لیے دیوبند کوتوالی کے چکر کاٹ رہی ہے، لیکن اسے انصاف نہیں مل رہا ہے۔

نابالغ لڑکی کا اجتماعی ریپ

متاثرہ کا الزام ہے کہ ملزم فریق نے 11 دسمبر کو بھی اس کو اغوا کرنے کی کوشش کی تھی، اس واقعے کی تحریر بھی پولیس کو دی گئی تھی، لیکن پولیس نے ملزم کو نہیں گرفتار کیا۔

اطلاع کے مطابق گاندھی کالونی کی رہنے والی نابالغ لڑکی نے بتایا کہ تین ماہ قبل شہر کے محلہ سرائے مالیان کے باشندے اور اس کے تین ساتھی اس کو بہلا پھسلاکر اغوا کرکے مظفرنگر کے پور قاضی لے گئے۔

نابالغ نے الزام لگایا کہ چاروں نوجوانوں نے پور قاضی میں اس کے ساتھ اجتماعی ریپ کیا، اور اگلے دن اسے دیوبند میں ایک مقام پر چھوڑ کر فرار ہوگئے۔

متاثرہ لڑکی اپنے والدین کے ہمراہ کوتوالی پہنچی اور ملزم کے خلاف تحریر دی، لیکن پولیس نے اس تحریر پر اب تک کوئی کارروائی نہیں کی۔

اس کے بعد 11 دسمبر کوملزم نے ایک مرتبہ پھر اس کو اغوا کرنے کی کوشش کی، متاثرہ خاندان نے ملزم کے خلاف ایک بار پھر شکایت کی، لیکن پھر بھی پولیس نے کوئی کارروائی نہیں کی۔

بدھ کے روز متاثرہ ایک بار پھر اپنے کنبہ کے افراد کے ساتھ کوتوالی پہنچی اور پولیس پر ملزموں کے ساتھ ملی بھگت کرنے کا الزام عائد کیا، لیکن بدھ کے روز جب میڈیا والوں نے اس واقعے کو لیکر خبر شروع کی تو پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے متاثرہ کا بیان ریکارڈ کرلیا۔

ایسا بتایا جاتا ہے کہ پولیس نے خاتون کی تحریر پر ایک ملزم کوحراست میں بھی لے لیا ہے۔

Intro:اینکر

سہارنپور کے دیوبند علاقے میں چار نوجوانوں نے نابالغ لڑکی کو بہلا پھسلاکر اس کواغوا کرکے اس کی اجتماعی عصمت دری کی ، متاثرہ جب اپنی شکایت لے کر کوتوالی پہنچی تو پولیس نے اس کی کوئی مدد نہیں کی۔


Body:گزشتہ 3 ماہ سے متاثرہ لڑکی اپنے گھر والوں کے ساتھ انصاف کے لئے کوتوالی دیوبند کے چکر کاٹ رہی ہے لیکن اسے انصاف نہیں مل رہا ہے۔ متاثرہ نے بتایاکہ ملزم فریق نے گزشتہ 11 دسمبر کو بھی اس کو اغوا کرنے کی کوشش کی تھی،اس واقعے کی تحریر بھی پولیس کو دی گئی تھی لیکن پولیس نے ملزم کو نہیں پکڑا۔ تفصیل کے مطابق گاندھی کالونی کی باشندہ نابالغ لڑکی نے بتایا کہ گزشتہ تین ماہ قبل شہر کے محلہ سرائے مالیان کے باشندہ اور اس کے تین ساتھی اس کو بہلاپھسلاکر اغوا کرکے مظفرنگر کے پور قاضی لے گئے تھے۔ متاثرہ نابالغ نے الزام لگایا کہ چاروں نوجوانوں نے پور قاضی میں اس کی اجتماعی عصمت دری کی اور اگلے دن اسے دیوبند میں ایک مقام پر چھوڑ کر فرار ہوگئے۔ متاثرہ لڑکی اپنے والدین کے ہمراہ کوتوالی پہنچی اور کوتوالی میں ملزم کے خلاف تحریر دی لیکن پولیس نے اس تحریر پر کوئی کارروائی نہیں کی۔ اس کے بعدگذشتہ 11 دسمبر کوملزم نوجوان نے ایک مرتبہ پھر اس کو اغوان کرنے کی کوشش، متاثرہ خاندان نے ملزم کے خلاف ایک بار پھر شکایت کی لیکن پھر بھی پولیس نے اس کے باوجود بھی کوئی کارروائی نہیں کی۔بدھ کے روز متاثرہ ایک بار پھر اپنے کنبہ کے افراد کے ساتھ کوتوالی پہنچی اور پولیس پر ملزموں کے ساتھ ملی بھگت کرنے کا الزام عائد کیا۔ لیکن بدھ کے روز جب میڈیا والوں نے اس واقعے کو لیکر خبر شروع کی تو پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے متاثرہ کا بیان ریکارڈ کرلیا۔ بتایا جاتا ہے کہ پولیس نے خاتون کی تحریر پر ایک ملزم کوحراست میں بھی لے لیا ہے۔



Conclusion:بائٹ :1 پرینکا (متاثرہ لڑکی)

بائٹ :2سوم لتا(متاثرہ کی ماں)
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.