میرٹھ:منی پور میں انسانیت کو شرم سار کرنے کے واقعہ پر ملک ہی نہیں بلکہ عالمی سطح پر ہندوستان کو شرمندگی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ ایسے میں سیاسی جماعتوں کے علاوہ مذہبی رہنماؤں نے بھی اس حولناک واقعہ پر غم اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔
ریاست اتر پردیش کے ضلع میرٹھ میں آج منی پور میں دو خواتین کو برہنہ پریڈ کرانے اور ان کے ساتھ وحشیانہ سلوک کیے جانے سے ناراض علماء کرام کے علاوہ سماجی تنظیموں کی طرف سے بھی غم اور غصے کا اظہار کیا گیا۔
شہر قاضی میرٹھ پروفیسر زین الساجیدین نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اس واقعہ کی جتنی مزمت کی جائے کم ہے کیونکہ منی پور میں دو کوکی خواتین کے ساتھ جس طرح کی حرکت کی گئی۔ اس سے انسانیت شرم سار ہوئی ہے۔ اس حکومت کو چاہیے کہ اس سانحہ کے قصور وار سبھی ملزمان کو سخت سزا دی جائے۔
اس کے علاوہ آل انڈیا ملی کانسل اور جمیعت علماء ہند کے اراکین نے اس واقعات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ منی پور میں جو واقعہ پیش آیا وہ قریب دو ماہ پرانا ہے اگر اس کا ویڈیو سامنے نہ آتا تو شاید ملزمان کے خلاف کوئی کارروائی بھی نہیں ہوتی۔اس لیے مرکزی حکومت کو چاہیے کہ منی پور کے وزیر اعلیٰ کو فوراً برخاست کر دینا چاہیے تاکہ منی پور کے بے گناہ مظلوموں کو انصاف مل سکے وہیں۔
یہ بھی پڑھیں:Manipur Incident منی پور متاثرین کے لئے انصاف کا مطالبہ
جمیعت علماء ہند کے صدر نے مزید کہا کہ جس ملک کی صدر جمہوریہ ایک خاتون ہو اس ملک میں خواتین کے ساتھ اس طرح کی زیادتیاں نہ قابل برداشت ہیں۔ ایسے میں ان کی طرف سے بھی کسی طرح ردعمل ظاہر نہ کرنا بھی افسوس کی بات ہے۔ایسے میں حکومت کو چاہیے کہ منی پور میں بے قصور لوگوں کی مدد کے لیے گناہ گاروں کو سخت سزا دی جائے۔