کورونا کے پُر آشوب دور میں، مِہتا سرجیکل اسٹور پر دوائیوں کے ساتھ ساتھ، آکسی میٹر، تھرما میٹر اور آکسیجن کنسنٹریٹر سمیت لائف سپورٹ انسٹرومنٹ کو ایم آر پی کے مقابلے میں کہیں زیادہ قیمت پر فروخت کیے جا رہے تھے۔ ضلع انتظامیہ کو یہ شکایات موصول ہو رہی تھیں کہ آکسی میٹر، سینی ٹائیزر اور پی پی ای کِٹ کی ری پیکنگ کرکے بہت زیادہ منافع کمایا جا رہا ہے۔
ضلع انتظامیہ نے پہلے کچھ لوگوں کو شکایت کی بنیاد پر مِہتا سرجیکل اسٹور پر سامان کی خریداری کے لیے بھیج دیا۔ اس کے بعد کئی گنا منافع پیدا کرنے اور سامان کی ری پیکنگ کرنے کی شکایت کی تصدیق ہو گئی۔ لہٰذا ضلع انتظامیہ نے ایس ڈی ایم صدر ویشو راجہ اور ڈرگ انسپیکٹر اُرمیلا ورما نے مِہتا سرجیکل اسٹور پر چھاپہ مارا۔ گودام میں کثیر تعداد میں بغیر لیبل کا سینی ٹائیزر، سوڈیم ہائیپوکلورائڈ، پی پی ای کِٹ گاؤن، آئی سولیشن پروٹیکشن کِٹ سمیت کافی سرجیکل سامان ملا۔
چھاپہ مار ٹیم کے مطابق مِہتا سرجیکل اسٹور کے مالکان ان تمام سامان کے دستاویز پیش نہیں کر سکے۔ موقع پر پی پی ای کِٹس کی ری پیکنگ کی جا رہی تھی۔ پی پی ای کِٹ کی اصل قیمت محض ایک سو روپیہ تھی، جب کہ اسے ری پیکنگ کرکے 1900 روپیہ کا پرنٹ کیا گیا تھا۔
اہم بات یہ ہے کہ مِہتا سرجیکل اسٹور کے مالکان سُنیل مِہتا کے پاس پی پی ای کِٹس اور ڈیڈ باڈی کور بیگ سمیت کسی سامان کی ری پیکنگ کا لائسنس نہیں تھا۔ ضلع انتظامیہ اور ڈرگس محکمہ کی ٹیم نے مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے دکان اور گودام کو سیل کر دیا ہے۔ بہرحال مِہتا سرجیکل اسٹور کے مالکان کے خلاف تھانہ پریم نگر میں مقدمہ بھی درج کیا گیا ہے۔