اترپردیش کے ضلع رامپور میں گوشت کے تاجر زبردست معاشی مشکلات سے گزر رہے ہیں۔ گوشت فروخت کرنے کے لئے ہر برس فیس جمع کر کے لائسنس تجدید کرانا ضروری ہے۔
گوشت کے تاجروں کا کہنا ہے کہ انہوں نے اپنے لائسنس کی تجدید کاری کے لئے متعلقہ محکمہ میں فیس بھی جمع کر دی ہے۔ اس کے باوجود ان کے لائسنس کی تجدید کاری نہیں کی جا رہی ہے۔ جس وجہ سے وہ زبردست معاشی بحران کا شکار ہوتے جا رہے ہیں۔
رامپور میں یکم جنوری سے بڑے جانور کے گوشت کی دوکانیں بند ہیں۔ دکانوں کے بند ہونے سےغذا کے طور پر اس کا استعمال کرنے والے لوگوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور اس سے کہیں زیادہ نقصان گوشت تاجروں کا ہو رہا ہے۔
دراصل اترپردیش میں یوگی حکومت کے اقتدار میں آنے کے بعد سے گوشت تاجروں پر گوشت فروخت کرنے کے سلسلے میں مختلف قسم کی پابندیاں عائد کر دی گئی تھیں۔ انہیں میں سے ایک ہے، گوشت فروخت کرنے کے لئے حکومت کے غذائی محکمہ سے لائسنس جاری کرانا۔ یعنی جس کے پاس حکومت کی شرائط پر کھرا اترنے والا لائسنس ہوگا، وہی گوشت فروخت کر سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیے
مہاراشٹر کے اسپتال میں آتشزدگی، 10 نوزائیدہ بچوں کی موت
اس لائسنس کی مدت بھی صرف ایک برس رکھی گئی ہے۔ آئندہ برس دوبارہ دو ہزار روپے فیس جمع کرکے لائسنس بنوانا ہوتا ہے۔ سال نو کا آغاز ہوتے ہی تمام لوگوں کے لائسنس تب تک کے لئے ختم ہو چکے ہیں جب تک کہ اس کی تجدید کاری نہ ہو جائے۔ گوشت کاروباریوں کا کہنا ہے کہ وہ متعلقہ محکمہ میں لائسنس کی تجدید کاری کے لئے فیس بھی جمع کر چکے ہیں۔ اس کے باوجود ان کے لائسنس کی تجدید کاری نہیں کی جا رہی ہے۔
گوشت کاروباری ابن حسن کا کہنا ہے کہ فیس کے ساتھ ساتھ یہاں کے افسران نئی نو آبجیکشن سرٹیفیکیٹ بھی طلب کر رہے ہیں۔ جو کہ ہم جیسے چھوٹے تاجروں کے لئے ہر مرتبہ نئی این او سی لانا تو ممکن نہیں ہے۔ وہیں لائسنس کی تجدید کاری پر سوال اٹھاتے ہوئے آل انڈیا جمعیت القریش یوتھ ونگ کے صوبائی سکریٹری طارق حسین قریشی کہتے ہیں کہ پورے اترپردیش میں کہیں بھی لائسنس کی تجدید کاری کے لئے اس قسم کا عمل نہیں کیا جاتا ہے۔ جیسا رامپور ضلع میں دکھائی دیتا ہے۔