بہوجن سماج پارٹی(بی ایس پی)سپریمو مایاوتی نے کہا کہ بی جے پی حکومت کو اپنی پالیسیوں اورکام کرنے کے انداز کی کھلے ذہن کے ساتھ جائزہ لینے کی ضرورت ہے۔
مایاوتی نے ہفتہ کو اپنے ٹوئٹ میں لکھا'مرکز میں بی جے پی حکومت کا ایک سال پورا ہونے پر آج متعدد دعوے کئے گئے ہیں۔ لیکن وہ زمینی حقیقت و عوام کی سوچ و سمجھ سے دور نہ ہوں تو بہتر ہے۔ویسے ان کا یہ میعاد کار زیادہ تر معاملوں میں کافی تنازعات سے گھرارہا ہے جن پر ان کو ملکی و عوامی مفاد میں ضرور فکر کرنی چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ'جبکہ ملک کی تقریبا ایک سو تیس کروڑ کی آبادی میں زیادہ تر غریبوں،بے روزگاروں،کسانوں، مہاجر مزدوروں و خواتین وغیرہ کی زندگی تو یہاں پہلے سے بھی زیادہ کافی تکلیف دہ بنی ہوئی ہے جو کافی تکلیف دہ اور اسے جلد بھلایا نہیں جاسکتا ہے'۔
بی ایس پی سپریمو نے کہا کہ 'ایسے میں مرکزی حکومت کو اپنی پالیسیوں طرزامور کے بارے میں کھلے ذہن سے ضرور جائزہ لینا چاہئے اور جہاں پر ان کی خامیوں رہی ہیں ان پر پردہ ڈالنے کے بجائے انہیں دور کرنا چاہئے۔ بی ایس پی کی ملکی و عوامی مفاد میں یہ صلاح ہے۔
قابل ذکر ہے کہ گذشتہ سال لوک سبھا انتخابات کے بعد سے بی ایس پی سربراہ کا رخ مرکزاور ریاست کی بی جے پی حکومتوں کے تئیں بی ایس پی سپریمو کا رخ کافی لچکدار رہا ہے اور کئی مواقع پر ان کے بیانوں نے برسراقتدار پارٹی کادفاع کیا ہے جبکہ کانگریس کے تئیں ان کے تیور کافی تلخ رہے ہیں جس کی وجہ سے کانگریس کے کئی لیڈر ان کی کھل کر مخالفت بھی کرچکے ہیں۔
: