اترپردیش کے مدارس میں جدید کاری اسکیم کے تحت تقرری کی گئی ماڈرن ٹیچرز کئی ماہ سے اپنے تنخواہ سے محروم ہیں۔ جس سے ان کو شدید دشواریوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔
اس سلسلے میں ماڈرن ٹیچرز کی تنظیم آل انڈیا مدرسہ ماڈرن ٹیچرز ایسوسی ایشن اتر پردیش نے کہا ہے کہ اترپردیش میں پنچایت انتخابات کے دوران ملک میں پھیلے کورونا وبا سے اب تک تقریبا سو سے زائد ماڈرن ٹیچرز ہلاک ہوچکے ہیں، لیکن حکومت ان کے لیے ابھی تک کسی طرح کی امداد جاری نہیں کی ہے۔
ٹیچرز ایسوسی ایشن کے عہدیداروں نے بتایا کہ حکومت کی جانب سے جاری گائڈ لائن پر ماڈرن ٹیچرز مکمل طور پر عمل پیرا ہوتے ہیں۔ یہاں تک کے اب تک سو فیصد سے زائد ماڈرن ٹیچرز ویکسینیش بھی کراچکے ہیں، لیکن اب تک ان کی تنخواہ جاری نہیں کی گئی ہے۔
ایسوسیشن نے مرکزی حکومت سے ماڈرن ٹیچرز کی تنخواہ جاری کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ مالی تنگی سے عاجز آکر کئی ماڈرن ٹیچرز مزدوری کرنے کو مجبور ہیں۔ وہیں خاتوں ماڈرن ٹیچرز کے مطابق تنخواہیں جاری نہ ہونے سے ازدواجی زندگی سخت متاثر ہو رہی ہے۔
مزید پڑھیں:
'جنتا کرفیو' کے دوران دارالعلوم دیوبند میں تعطیل
اترپردیش حکومت نے تو چند ماہ کی اجرت جاری بھی کی ہے لیکن مرکز کی اجرت وزرات برائے انسانی وسائل اور وزارت برائے اقلیتی امور کے درمیان جاری تنازعہ میں پھنسی ہے، جس سے موڈرن ٹیچرز کو شدید پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔