وائس چانسلر اے کے رائے نے کہا ، "اس اسکیم کے تحت ، ایک طالب علم کو ایک تعلیمی سیشن میں زیادہ سے زیادہ 50 دن تک اور ایک دن میں زیادہ سے زیادہ 2 گھنٹے کام کرنے کی اجازت ہوگی۔ کام کرنے والے طلبہ کو ایک گھنٹے کےلیے 150 روپے ادا کیے جائیں گے۔"
مذکورہ اسکیم یونیورسٹی کی ایک مثبت پہل ثابت ہوسکتی ہے۔ جس سے طلبہ کو راحت ملے گی۔ خصوصا ایسے طلبہ جن کا معاشی بیک گراونڈ کمزر ہے۔ وہ اپنی بنیادی ضرویات کو پورا کرنے کے لیے اس سے استفادہ کرسکتے ہیں۔
اس طرح کا نظام امریکہ اور یورپ میں بہت پہلے سے رائج ہے جہاں یونیورسٹیز طلبہ کو کام کرنے کی سہولت دیتی ہیں۔ اس طرح طلبہ اپنی تعلیم کے ساتھ ساتھ بنیادی ضروریات اور اخراجات اٹھاسکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:سہارنپور: تیندوے کے بچے کو مارا گیا