آج لکھنؤ یونیورسٹی میں سماجوادی پارٹی کی اسٹوڈنٹس یونین کی رہنما پوجا شکلا نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ یونیورسٹی کے باہر احتجاج شروع کر دیا۔
موقع پر پولیس پہنچ کر انہیں منع کیا لیکن پوجا شکلا نے لگاتار حکومت اور شہریت ترمیمی قانون کے خلاف نعرے بازی کرتی رہی۔
ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات چیت کے دوران کہا کہ بھاجپا سرکار نے جو شہریت ترمیمی قانون لاکر سماج کو مذہب کے نام پر تفریق کرنے کا کام کیا ہے ہم لگاتار اس کی مخالفت کرتے رہیں گے۔
پوجا شکلا نے مزید کہا کہ جس طرح سے جامعہ ملیہ اور علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں طلباء نے حکومت کے خلاف احتجاج کیا ہے۔ اس کے جواب میں پولیس نے جامعہ میں ہماری بہنوں کےساتھ جو ظالمانہ رویہ اختیار کیا ہے ہم اس کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جب لکھنؤ میں جہاں میں احتجاج پر بیٹھی ہوں یہاں پر کوئی خاتون پولیس نہیں ہیں تو آپ سمجھ سکتے ہیں کہ جامعہ ملیہ میں ہماری بہنوں کےساتھ پولیس نے کیسا سلوک کیا ہوگا؟
اسٹوڈنٹس لیڈر نے کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی اور وزیرداخلہ امت شاہ بھارت کو اس قانون کے ذریعے تقسیم کرنا چاہتے ہیں اور ملک کو سیریا بنانے پر آمادہ ہیں۔ ہم ایسا نہیں ہونے دیں گے، آخر دم تک حکومت کے خلاف احتجاج کرتے رہیں گے۔