انتظامیہ نے پہلی کاروائی کریم الدین پور کے محمود تالاب کے ناجائز قبضہ ہٹاکرشروع کی۔ یہ تالاب مکمل طور پر ناجائز قبضہ کا شکار ہوگیا تھا۔
سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد یہ امید کی جا رہی تھی کہ اب یہ تالاب دوبارہ اپنا وجود حاصل کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔ اس کی شروعات بھی ہوچکی ہے۔ کریم الدین پور کا قدیم محمود تالاب پر جہاں درجنوں مکان و دکان تعمیر ہو چکے تھے، اب اسےخالی کرا لیا گیا ہے۔
حالانکہ مئو میں دکان دار اپنے لیے حکومت سے ایک موقع دئیے جانے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ بیس پچیس برسوں سے وہ یہاں روزی روٹی کی حصولیابی میں مصروف ہیں۔ حکومت ان کے لیے کوئی متبادل مہیا کرائے. ناجائز قبضہ ہٹانے کے لیے انتظامیہ نے پولیس فورس کے کافی جوان تعینات کر دئے ہیں۔